مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے زراعت سے متعلق قوانین ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے خلاف ہیں اور ان میں جامع اصلاحات کی ضرورت ہے۔
جمعہ کو ترقی پذیر ممالک کی تنظیم ’جی-33‘ کی آن لائن غیر رسمی وزارتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرگوئل نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں زراعت سے متعلق معاہدہ عدم توازن سے بھرا ہوا تھا۔ یہ ترقی یافتہ ممالک کی حمایت کرتا ہے اور بہت سے ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اصلاحات میں پہلا قدم ضوابط پر مبنی، منصفانہ اور جسٹیفائڈ نظام کویقینی بنانے کے لئے تاریخی عدم مساوات اور عدم توازن کو درست کرنا ہے۔
مرکزی وزیر نے 'جی 33' کے رکن ممالک سے تنظیم کی ہم آہنگی کو قائم رکھنے کے لئے اجتماعی طور سے کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ زراعت پرمنصفانہ، متوازن اور ترقی پر مبنی نتائج کے لیے زراعت کے معاہدے میں اصلاح کی جانی چاہیے۔ غیر رسمی وزارتی میٹنگ کی صدارت انڈونیشیا کے وزیر تجارت محمد لطفی نے کی۔
یواین آئی