اپنی گاڑی میں دنیا کی سیر کرنا ہر ایک شخص کا خواب ہوتا ہے اور لوگ اپنے اس خواب کی تکمیل کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں لیکن وہ اپنی گاڑیوں کا بیمہ Car Insurance Policy in India کرانے میں لاپرواہی برتتے ہیں۔ حالانکہ جب گاڑی کسی حادثے کا شکار ہوجاتی ہے تب وہ گاڑی کا بیمہ نہ کروانے پر پچھتاتے بھی ہیں۔ لیکن بعد میں یہ لوگ ' دیر آئے درست آئے' کی کہاوت کو ذہن میں رکھتے ہوئے گاڑی کی اچھی انشورنس پالیسی لینے کے لیے در در بھٹکتے ہیں۔ جب کہ اس کے برعکس کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو انشورنس نہ کروانے کے نتائج سے واقف ہوتے ہیں اور اپنی کاروں کا انشورنس کرواتے ہیں،
خاص طور پر وبائی مرض کووڈ کے درمیان بہت سے لوگ اپنی گاڑیوں میں سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے کار خریداروں Car Buyers کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ قانون کے مطابق ہر گاڑی کے لیے انشورنس لازمی ہے۔ بیمہ کی دو قسمیں ہوتی ہیں: کمپریہینسیو یا جامع انشورنس (یعنی جامع پالیسی) Comprehensive اور تھرڈ پارٹی انشورنس( تیسرا فریق انشورنش)Third-party insurance۔
آئیے جانتے ہیں کہ جب گاڑی کی انشورنس کی بات آتی ہے تو کن اہم باتوں پر غور کرنا چاہیے۔
آٹو انشورنس پالیسیاں آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے دستیاب ہیں۔ آج کل بہت سے لوگ آن لائن پالیسیوں کی تجدید کو ترجیح دیتے ہیں۔ انشورنش کمپنیوں کے ہیلپ ڈیسک ان لوگوں کی مدد کرنے کے لیے تیار رہتے ہین جو آن لائن پالیسیوں کی تجدید کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن نئی کار انشورنش لیتے وقت یا پالیسیوں کی تجدید کرتے وقت کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ بہت سے لوگ ' لو پریمیم پالیسی' لینے میں عجلت دکھاتے ہیں۔ پالیسی لینے سے قبل بہت سے عوامل پر غور کرنے کے بعد ایسی پالیسی کا انتخاب کرنا اچھا ہوتا ہے جو آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔
جامع پالیسی کی بات کریں تو یہ ممکن حد تک آپ کی گاڑی کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ انشورنس آپ کی گاڑی کو نقصان کے ساتھ ساتھ چوری اور مشتعل افراد کی جانب سے توڑ پھوڑ سے محفوظ بناتی ہے۔ اس میں تھرڈ پارٹی انشورنس بھی شامل ہے۔ ہم ہمیشہ قانون کے دباؤ میں آکر پالیسی لینے میں جلد بازی کرتے ہیں، اس لیے صرف قانونی ضوابط کی تعمیل کے لیے بیمہ کروانے کے رجحان کو ترک کرنا چاہیے بلکہ گاڑی کی حفاظت کے لیے بیمہ کرانے پر غور کرنا چاہیے۔ یاد رکھئیے معمولی حادثات کی صورت میں بھی گاڑی کی مرمت کرانے میں ہزاروں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
صرف پریمیم کم ہونے کی وجہ سے پالیسی کا انتخاب نہ کریں۔ بیمہ کمپنی کو کلیم درج کروانے اور فراہم کردہ خدمات سے پوری طرح آگاہی ہونے کے بعد ہی فیصلہ کیا جانا چاہیے۔
اگر آپ کار انشورنس کی بنیادی پالیسی میں الگ سے ضمنی انشورنس پلان یعنی سپلیمنٹس شامل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو تھوڑا اضافی پریمیم ادا کرنا پڑے گا۔ یہ انشورنش پالیسیاں بعض اوقات غیر متوقع صورت حال کی وجہ سے گاڑی یا انجن کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کا احاطہ کرتی ہیں۔ تاہم ہمیں اس بات کی مکمل سمجھ ہونی چاہیے کہ ہمیں ان کی کتنی ضرورت ہے۔
یہ بات بھی یاد رکھیں کہ انشورنس کی مدت ختم ہونے سے پہلے پالیسی کی تجدید کی جانی چاہیے۔ ورنہ نوکلیم بونس( این سی بی) No Claim Bonus کو کھونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ این سی بی کو ہر انکلیم سال کے لیے ادائیگی کی جاتی ہے۔ لہٰذا صحیح وقت پر پالیسی کی تجدید کرنا نہ بھولیں۔ جب آپ نئی کار خریدتے ہیں تو آپ کی پرانی کار این سی بی کو منتقل کی جاسکتی ہے۔ اس حوالے سے انشورنس کمپنی سے بات کریں۔
مزید پڑھیں: 'بھارتی آٹو انڈسٹری سنہ 2021-22 سے پر امید'
انشورنس پالیسی لیتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ گاڑی اور مالک کی تفصیلات درست ہوں۔ آپ کے نظر میں جو بھی غلطیاں دکھیں، انہیں فوری طور پر انشورنس کمپنی کی توجہ میں لائیں۔ کسی بھی حالت میں دھوکہ دہی والے بیمہ کے دعوؤں پر یقین نہ کریں کیونکہ یہ قابل جرم ہے۔ آخر میں سب سے اہم بات انشورنس کو پوری احتیاط کے ساتھ لیا جانا چاہئے۔