وزارت خزانہ کے تحت محکمہ اخراجات نے 18 ریاستوں کو دیہی مقامی اداروں (آر ایل بی) کے لیے امداد فراہم کرنے کی غرض سے 12351 کروڑ روپے کی رقم جاری کی ہے۔ یہ رقم 2020-21 کے مالی سال میں جاری کی گئی بنیادی امدادی رقوم کی دوسری قسط ہے۔
یہ گرانٹ ایسی 18ریاستوں کو جاری کی گئی ہے، جنہوں نے وزارت پنچایتی راج کی سفارش پر پہلی قسط کا یوٹی لائیزیشن سرٹیفکیٹ (استعمال کی سند) فراہم کردیا ہے۔
مقامی اداروں کو جاری کی گئی امدادی رقوم 15ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق جاری کی گئی ہیں، تاکہ معاشرتی اثاثے قائم کیے جاسکیں اور مقامی اداروں کی مالی حالت بہتر بنائی جا سکے۔ یہ امدادی رقوم گاؤں، بلاک اور ضلعی سطح کے تمام اداروں کے لیے جاری کی گئی ہے۔ رقم کے اجرا کا مقصد گاؤں اور بلاکوں میں وسائل بہم پہنچانا ہے۔
مزید پڑھیں: مرکزی کابینہ نے ناریل کی ایم ایس پی میں اضافہ کیا
15ویں مالیاتی کمیشن نے دیہی مقامی اداروں کے لیے دو طرح کے گرانٹوں کی سفارش کی تھی، جن میں بنیادی اور ملحقہ امدادی رقم شامل تھی۔ بنیادی امدادی رقوم متحد ہوتی ہیں اور ان کا استعمال مقامی اداروں کے ذریعے مخصوص اور محسوس کی جانے والی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے کیا جاسکتا ہے، تاہم تنخواہوں یا دیگر ادارہ جاتی اخراجات کے لیے ان کا استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ ملحقہ امدادی رقوم کا استعمال صفائی ستھرائی اور کھلے میں رفع حاجت سے مبرا انتظامات کی فراہمی اور پینے کے پانی کی فراہمی، بارش کا پانی کو جمع کرکے بروئے کار لانے اور پانی کو ازسر نو لائق استعمال بنانے وغیرہ کے مقاصد کے لیے کیا جاسکتا ہے۔
مذکورہ گرانٹ دیہی مقامی اداروں کے لیے اضافی سرمایہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں مرکز اور ریاستی حکومت سے صفائی ستھرائی اور پینے کے پانی کے انتظام کے لیے مرکزی اسپانشر شدہ اسکیموں، مثلا 'سووچھ بھارت' اور جل جیون مشن کے تحت دیگر مدوں میں امداد حاصل ہوتی رہتی ہے۔
ریاستوں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ مرکزی حکومت سے رقومات حاصل ہونے کے بعد، کام کاج کے 10 دنوں کے اندر دیہی مقامی اداروں کو مذکورہ امدادی رقومات منتقل کردیں گی۔ 10 کام کاج کے دنوں کے علاوہ اس عمل میں کسی بھی طرح کی تاخیر کی صورت میں ریاستی حکومت کو مذکورہ امدادی رقم مع سود جاری کرنی پڑتی ہے۔
اس سے قبل دیہی مقامی اداروں کو بنیادی گرانٹوں کی پہلی قسط اور 14ویں مالیاتی کمیشن کے بقایہ جات، جو 18199 کروڑ روپے کے بقدر تھے، ریاستوں کو ماہ جون 2020 میں جاری کیے گئے تھے۔ بعد ازاں 15187.50 کروڑ روپے کی رقم بھی ریاستوں کو جاری کی گئی تھی، جو گرانٹس کی پہلی قسط تھی۔ اس طریقے سے بنیادی اور ملحقہ گرانٹوں کو ملا کر مجموعی طور پر 45738 کروڑ روپے کے بقدر کی رقم دیہی مقامی اداروں کے لیے ریاستوں کو محکمہ اخراجات کی جانب سے جاری کی جاچکی ہے۔ اب تک جاری کی گئی گرانٹوں کی ریاست وار رقومات کا گوشوارہ منسلک ہے۔
2020-21 میں دیہی مقامی اداروں کو جاری کی گئی گرانٹ :
نمبر شمار | ریاست | جاری کی گئی مجموعی آر ایل بی |
1 | آندھرا پردیش | 3137.03 |
2 | اروناچل پردیش | 418.80 |
3 | آسام | 802.00 |
4 | بہار | 3763.50 |
5 | جھتیس گڑھ | 1090.50 |
6 | گوا | 37.50 |
7 | گجرات | 2396.25 |
8 | ہریانہ | 948.00 |
9 | ہماچل پردیش | 321.75 |
10 | جھارکھنڈ | 1266.75 |
11 | کرناٹک | 2412.75 |
12 | کیرالا | 1221.00 |
13 | مدھیہ پردیش | 2988.00 |
14 | مہاراشٹر | 4370.25 |
15 | منی پور | 88.50 |
16 | میگھالیہ | 91.00 |
17 | میزورم | 46.50 |
18 | ناگالینڈ | 62.50 |
19 | اڑیشہ | 1693.91 |
20 | پنجاب | 2233.91 |
21 | راجستھان | 1931.00 |
22 | سکم | 31.50 |
23 | تمل ناڈو | 1803.50 |
24 | تلنگانہ | 1385.25 |
25 | تریپورہ | 143.25 |
26 | اترپردیش | 7314.00 |
27 | اتراکھنڈ | 430.50 |
28 | مغربی بنگال | 3309.00 |
میزان | 45737.99 |