مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے زراعت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدامات سے ملک کے چھوٹے کسانوں کی اکثریت کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔
بھارت کی آزادی کے امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر گلوبل انڈین سائنٹسٹ اینڈ ٹیکنو کریٹ (جی آئی ایس ٹی ) امریکہ کے زیر اہتمام ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر تومر نے جمعرات کو کہاکہ قومی خوردنی تیل مشن- پام آئل کے نفاذ کی منظوری کے حکومتی فیصلے کے نتیجے میں اس جامع مشن پر 11،040 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اس سے رقبے کو بڑھانے اور تیل کے بیجوں اور پام آئل کی پیداوار میں مدد ملے گی۔ اس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا، سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، روزگار پیدا ہوگا اور درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔ مرکزی حکومت کسانوں کو کسی بھی قسم کے نقصان سے بچانے کے لیے قیمت کا طریق کار بھی بنائے گی۔
- مزید پڑھیں: بھارت سے درآمدات اور برآمدات پر پابندی
- گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 25 روپے کا اضافہ، کمرشیل میں راحت
مسٹر تومر نے کہاکہ ملک کے 80 فیصد سے زیادہ کسان وہ ہیں جن کے پاس دو ہیکٹر سے کم زمین ہے۔ اب ان چھوٹے کسانوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ملک میں زرعی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ ’ وزر اعظم فصل بیمہ اسکیم‘ ، ’کم سے کم سپورٹنگ پرائس‘ (ایم ایس پی) میں ڈیڑھ گنا اضافہ، کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے سستے نرخ پر بینکوں سے قرضے دینا، کھیتوں میں شمسی توانائی سے متعلق اسکیمیں، 10 ہزار نئے کسان پیدا واری تنظیمیں بنانے، آتم نربھر بھارت مہم جیسی حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات کیے گئے ہیں۔
یواین آئی