شرح آمدنی میں کمی اور بڑھتی مہنگائی نے احمدآباد کے سابر متی ریور فرنٹ متاثرین خستہ حالی کا شکار ہیں۔ انہیں کورونا وائرس اور لاک ڈوان کے بعد اب مہنگائی کے قہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس سلسلے میں میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متاثریں سے بات چیت کی اور حالات جاننے کی کوشش پر جس پر نسرین نامی ایک خاتون کا کا کہنا تھا کہ' لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارے حالت بہت خراب ہو گئے گھر چلانے کے لیے پیسے سے نہیں ہے ۔ لڑکے کی نوکری بھی چلی گئی ہے ہم فاقہ کشی پر مجبور ہیں'۔
ایک اور خاتون نے کہا کہ گھر چلانا اور گھریلو خرچ برداشت کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے لاک ڈاؤن میں تو کسی طرح لوگوں سے قرض مانگ کر گھر چلا لیا تھا مگر اب مہنگائی کی سے ہمیں مزید مشکلاتا کا سامنا ہے۔ پٹرول ڈیزل کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہے ہیں گھر سے باہر نکلنا بھی محال ہو گیا ہے اب لوگ کورونا سے نہیں لیکن مہنگائی ضرور مر سکتے ہیں'۔
اسی گھر میں رہنے والے اسلم شیخ کا کہنا ہے کہ ہمارا خاندان بڑا ہے لیکن کمانے والے صرف دو لوگ ہیں، لاک ڈوان میں تو ہم گھر بیٹھے تھے لیکن اب نرمی ملنے کے باوجود ہم دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے سے قاصر ہیں۔ ہم رکشا چلاتے ہیں رکشہ کے کراے بڑھ جانے کے وجہ سے مسافر رکشہ پر سوار نہیں ہورہے ہیں۔ اب جب آمدنی نہیں ہے تو گھر کا خرچ کیسے برداشت کریں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو مہنگائی کے بارے میں کچھ سوچنا چاہیے جیسے ممکن ہو اس پرقابو کرنے کے لیے کوششیں کرے۔ تاکہ عام انسان آسانی سے اپنی زندگی گزر بسر کر سکے اور لوگوں کو مہنگائی سے کچھ راحت مل سکے۔'