20 آزاد فلاحی تنظیموں کی کنفیڈریشن آکسفام کے مطابق عالمی سطح پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے پچھلے سال 6 کروڑ 40 لاکھ سے زائد ملازمتیں گنوا دیں جو مجموعی طور پر 5 فیصد نقصان بنتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں مردوں نے 3.9 فیصد نوکریاں گنوائیں۔
آکسفام انٹرنیشنل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بیبریئلا بُچر نے کہا کہ کووڈ-19 کے وبائی مرض کی وجہ سے مرتب ہونے والے معاشی نقصانات کے سبب خواتین بھی بری طرح متاثر ہوئیں جنہیں نوکریوں میں غیرمتناسب نمائندگی، کم اجرت، معمولی فوائد اور نوکریاں محفوظ نہ ہونے جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے اور اس غلطی کو سدھارنے کے بجائے حکومتوں نے خواتین کی نوکریاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور دنیا بھر میں خواتین 800ارب ڈالر تنخواہ کی حامل نوکریاں گنوا بیٹھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس محتاط اندازے میں وہ لاکھوں خواتین شامل نہیں جو کسی نہ کسی غیررسمی کام سے جڑی ہوئی تھیں اور اس دوران اپنے روزگار سے محروم ہو گئیں اور اس طرح دنیا بھر میں کووڈ-19 نے کام کرنے والی خواتین پر بہت برے اثرات مرتب کئے ہیں۔
اوکسفام کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جس وقت دنیا بھر میں خواتین روزگار گنوا رہی تھیں تو آمیزن جیسی کمپنیاں ترقی کر رہی تھیں، آمیزن نے 2020 میں 700 ارب ڈالر کا منافع کمایا، جہاں ایک طرف خواتین نے دنیا بھر میں 800ارب ڈالر مالیت کی نوکریاں گنوائیں تو دوسری جانب امریکی حکومت نے 2020 میں دنیا کے سب سے بڑے دفاعی بجٹ پر 721.5ارب ڈالر خرچ کئے۔
یو این آئی