ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی ) v نے بدھ کو امید کے مطابق ریپو ریٹ Repo Rate کو 4 فیصد برقرار رکھا ہے۔اس کے ساتھ بینک نے کورونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون Covid New Variant Omicron کے بارے میں خدشات ظاہر کرنے کے درمیان مانیٹری پالیسی پر لچک دار موقف کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کا مطلب ہے کہ اس وقت پالیسی ریٹ میں اضافے کا امکان نہیں ہے۔
ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے اعلان کیا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) نے ریپو ریٹ Repo Rate (وہ شرح جس پر بینک ریزرو بینک سے قرض لیتے ہیں) میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور اسے چار فیصد پر برقرار رکھاہے۔ اسی طرح آر بی نے ریورس ریپو ریٹ Reverse Repo Rate میں بھی تبدیلی نہ کرتے ہوئے اسے 3.35 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی Monetary Policy Committee نے مسلسل نویں مرتبہ ریپو ریٹ کو 4 فیصد پر بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا ہے اور ریورس ریپو ریٹ کو بھی 3.5 فی صد پر بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا گیا ہے۔ یہ فیصلہ شرح نمو کو برقرار رکھنے کے لیے گیا ہے۔
گزشتہ سال مارچ میں عالمی وبا کووڈ 19 کے پھیلنے کے بعد ریزرو بینک نے ریپو ریٹ میں 75 بیسس پوائنٹس(0.75 فیصد) کی کمی کی تھی اور مئی میں ریپو ریٹ میں مزید 40 بیسس پوائنٹس( 0.4 فیصد) کی کمی کی گئی تھی۔
ممبئی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپنے خطاب میں داس نے کہا کہ اگرچہ معیشت بحال ہو رہی ہے، لیکن یہ کافی مضبوط اور پائیدار نہیں ہے۔ شکتی کانت داس نے بتایا کہ موجودہ مالی سال میں مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح نمو 9.5 فیصد پر برقرار ہے۔
مہنگائی ریزرو بینک کے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے کیونکہ عالمی سطح پر اشیاء ضروریہ کی قیمیتں آسمان چھو رہی ہیں۔ آر بی آئی کے گورنر مزید نے کہا کہ مہنگائی اگلے سال جنوری-مارچ کے درمیان عروج پر ہوگی پھر اس میں نرمی آنا شروع ہو جائے گی۔
آر بی آئی نے موجودہ مالی سال میں خوردہ افراط زر کی شرح 5.3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔