ایشیا کے سب سے امیر مکیش امبانی نے پانچ ستمبر 2016کو ریلائنس جیو کے ساتھ مواصلات کے شعبہ میں قدم رکھا تھا اور شاید کسی نے بھی یہ نہیں سوچا ہوگا کہ دو دہائیوں سے زیادہ وقت تک قبضہ قائم رکھنے والی کمپنیوں کو یہ اتنے کم وقت میں پیچھے چھوڑ دے گی۔
مکیش نے پیٹرو کیمیکل سے مواصلات کے شعبہ میں رکھنے پر ’ڈیٹا از نیو آئل‘ کہا تھا۔ اس وقت غالباً کسی کو یہ احساس بھی نہیں ہوگا کہ یہ محض بیان نہیں ہے بلکہ ریلائنس ٹرانسفارمیشن کا منصوبہ ہے۔
مکیش کے اس بیان پر ریلائنس جیو نے جمعہ کو رواں مالی برس کی دوسری سہ ماہی کے نتائج سے مہر لگا دی ہے کہ ریلائنس کے لئے ڈیٹا اب نیو آئل کی طرح کام کررہا ہے۔
جیو کے صارفین کی تعداد 40.56کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے جس میں سے تقریباً 73لاکھ صارفین ستمبر سہ ماہی میں جڑے ہیں۔ کمپنی کا دعوی کیا کہ چین کو چھوڑ کر دنیا کے کسی بھی ملک میں چالیس کروڑ کا اعداد و شمار پارکر نے والی جیو ٹیلی کام کمپنی ہے۔
ریلائنس کے آپریشن منافع میں صارفین پر مبنی کاروبار کی حصہ داری مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ریلائنس جیو اور ریلائنس ریٹل کی ایبٹا میں حصہ داری تقرباً پچاس فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ایک سال قبل تک یہ حصہ داری محض ایک تہائی تک تھی۔ریلائنس جیو انفوکوم کو ستمبر سہ ماہی میں زبردست منافع ہوا ہے۔ کمپنی کو دوسری سہ ماہی میں 2844کروڑ روپے کا منافع ہواہے۔ اپریل۔جون سہ ماہی کے مقابلے میں اس میں 13فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جیو کی آپریشنل انکم دوسری سہ ماہی میں 17,481کرور روپے رہی ہے۔
ریلائنس جیو کے مستقبل کے منصوبوں اور اس کی ترقی کے امکانات کے پر بین الاقوامی فنڈ ز او ر تکنالوجی کمپنیوں نے مہر لگا دی ہے۔ جیو کے دروازہ پردنیا کی بڑی کمپنیاں سرمایہ کاری کے لئے کھڑی ہیں۔ اب تک ریلائنس جیو نے 32.96فصد حصہ داری فروخت کرکے 1,52,096کروڑ حاصل کئے ہیں۔