اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی قیادت میں آٹھ بینکوں کے کنسورٹیم نے جیٹ ایئر ویز میں 75 فیصد حصہ داری فروخت کے لیے بولی عمل شروع کیاہے۔ خواہشمند سرمایہ کاروں سے 12 اپریل تک تکنیکی ٹینڈر یعنی ’لیٹر آف انٹریسٹ‘ مانگے تھے. مالی بولی لگانے کی آخری تاریخ 30 اپریل ہے جبکہ بولی عمل 12 مئی تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
کنسورٹیم نے آج ایک بیان میں بتایا ’’قرض دہندگان نے کافی غوروخوض کے بعد یہ طے کیا ہے کہ جیٹ ایئر ویز کو بچانے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ’لیٹر آف انٹریسٹ‘ داخل کرنے والے ان ممکنہ سرمایہ کاروں سے بولی مانگی جائے، جنہیں 16 مئی کو ٹینڈر دستاویزات جاری کئے جا چکے ہیں۔ قرض دہندگان کو امید ہے کہ بولی کا عمل کامیاب رہے گا اور شفاف طریقے سے کمپنی کے شیئر کی مناسب قیمت لگائی جائے گی‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ قرض دہندگان سے 400 کروڑ روپے کی فوری مدد نہ ملنے کے بعد ایئر لائن نے تمام گھریلو اور بین الاقوامی پروازیں فی الحال منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بدھ کی رات کہا تھا کہ اب اس کے پاس بولی عمل کا انتظار کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
ڈھائی دہائی سے انڈین ایوی ایشن کے سیکٹرمیں سروس دینے والی کمپنی گذشتہ کیلنڈر سال میں 4،244 کروڑ روپے کا نقصان اٹھا چکی ہے.
کرایہ پر طیارے دینے والی کمپنیوں نے کرایہ نہ ادا کرنےکی وجہ سے اس سے طیارے واپس لے لیے ہیں. وہ بینکوں کا قرض لوٹانے میں ناکام رہی ہے اور ملازمین کو تنخواہ بھی نہیں دے پا رہی ہے۔
کنسورٹیم کی جانب سے شروع کی گئی پیش رفت کے تحت اسے فوری طور پر 1،500 کروڑ روپے سروس جاری رکھنے کے لیے ملنے تھے، لیکن یہ رقم بھی نہ ملنے کے بعد اسے سروس بند کرنا پڑی۔