نئی دہلی: یس بینک نے بدھ کے روز کہا کہ اس کا کام پہلے کی طرح شروع ہوچکا ہے اور صارفین کے لیے اس کی تمام خدمات دوبارہ شروع کردی گئی ہیں۔
یس بینک نے ٹویٹر پر لکھا کہ'ہماری بینک سروسز دوبارہ شروع کی گئیں ہیں۔ آپ ہماری خدمات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ آپ کے تعاون اور صبر کا شکریہ۔'
-
Our banking services are now operational. You can now experience the full suite of our services. Thank you for your patience and co-operation. #YESforYOU @RBI @FinMinIndia
— YES BANK (@YESBANK) March 18, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Our banking services are now operational. You can now experience the full suite of our services. Thank you for your patience and co-operation. #YESforYOU @RBI @FinMinIndia
— YES BANK (@YESBANK) March 18, 2020Our banking services are now operational. You can now experience the full suite of our services. Thank you for your patience and co-operation. #YESforYOU @RBI @FinMinIndia
— YES BANK (@YESBANK) March 18, 2020
قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک نے یس بینک پر 5 مارچ کو پابندی عائد کردی تھی۔ اس کے تحت صارفین کو 3 اپریل تک اپنے اکاؤنٹ سے صرف 50000 روپے تک نکالنے کی اجازت دی گئی تھی۔ مزید حکموت نے بینک کے انتظامی امور کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بینکاری خدمات کے آغاز کے بعد بینک کی تمام 1132 شاخیں 19 مارچ 2020 سے از سر نو کام کاج کے لیے شروع ہو جائیں گی۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) سمیت سات دیگر مالیاتی اداروں نے ریزرو بینک کے تنظیم نو کے منصوبے کے تحت گذشتہ ہفتے بحران سے متاثرہ یس بینک میں 10000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
واضح رہے کہ ایس بی آئی نے گذشتہ ہفتے یس بینک میں 6050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی۔ جس کے بعد ایس بی آئی کی یس بینک میں 49 فیصد حصہ داری ہوگئی ہے۔ اس میں سے کم از کم 26 فیصد شیئر ایس بی آئی کو تین برس کے لیے رکھنا ہے۔
اس سے قبل یس بینک کو رواں مالی برس 31 دسمبر کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی کے دوران 18،654 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا تھا۔ بینک کو دیئے گئے قرض کی زیادہ فراہمی کی وجہ سے خسارہ بڑھ گیا ہے۔ ایک برس قبل بینک نے اسی سہ ماہی میں 2018-19ء میں 1001.8 کروڑ روپے کا منافع درج کیا تھا۔