نئی دہلی: دنیا کے بہت سے ممالک میں کوویڈ 19 میں وبا پھیلنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ ایسی صورتحال میں توقع نہیں کی جارہی ہے کہ عالمی معیشت 2022 سے پہلے اس وبا سے پہلے سطح تک پہنچ جائے گی۔ ایک اندازہ لگایا گیا ہے۔
ممالک کے خطرات اور عالمی منظرنامے کے بارے میں ڈن اینڈ برانڈ اسٹریٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وبا کے بارے میں ابھی درجہ بندی نہیں کی گئی ہے۔ کچھ معیشتوں میں تیسری سہ ماہی میں سرگرمی میں بہتری آئی ہے۔ جس کا اندازہ خریداری منیجر انڈیکس (پی ایم آئی) کے ماہانہ معاشی اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے۔
ڈن اینڈ بریڈسٹریٹ کے چیف ماہر معاشیات ارون سنگھ نے کہاکہ' ابھی بے روزگاری میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ سرکاری پروگرام ختم ہورہے ہیں اور اب وہ مزدوروں کی حفاظت نہیں کررہے ہیں۔ چوتھی سہ ماہی میں معیشت کی بحالی کی رفتار کمزور ہوسکتی ہے'۔
سنگھ نے کہا کہ' ہمیں نہیں لگتا ہے عالمی معیشت سنہ 2022 تک کووڈ۔19 سے قبل پیداوار کی سطح کو حاصل کر پائے گا۔ سب سے بڑا سوال مذکورہ دھچکہ نہیں بلکہ یہ وبا کب تک برقرار رہے گی یہ ہے'۔
سنگھ نے کہا کہ' بھارت میں معاشی بحالی کی رفتار اس بات پر منحصر کرے گی کہ صحت کے تعلق سے تشویش کب تک ختم ہوتی ہے۔ یہاں یہ وبا ابھی عروج کو نہیں پہنچی ہے۔ معاشی سرگرمی ان لاک 4 سے شروع ہوگئی ہے۔ اہم کیا یہ ہے کہ کووڈ۔19 کا اثر کم ہورہا ہے۔ '
انہوں نے کہا کہ بھارت میں کووڈ 19 سے صحتیابی کی شرح سب سے زیادہ ہے، لیکن انفیکشن کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے سخت اقدامات کا اثر رواں مالی برس کی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں بھی دیکھا جائے گا'۔
بھارتی معیشت میں رواں مالی برس کی پہلی سہ شرح ترقی 23.9 فیصد منفی ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں صارفین کی طلب اور سرمایہ کاری پہلے سے ہی گھٹ رہا تھا، جو لاک ڈاؤن سے مزید متاثر ہوئی۔