ETV Bharat / business

Union Budget MSME Sector: بجٹ ایم ایس ایم ای سیکٹر: جانئے چھوٹے پیمانے کی صنعت کو کیا ملا

عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای سیکٹر Union Budget MSME Sector کے لیے کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی درجہ بندی کے لیے 6 ہزار کروڑ روپے کا پروگرام اگلے پانچ سالوں میں لاگو کیا جائے گا۔

author img

By

Published : Feb 1, 2022, 1:55 PM IST

Union Budget MSME Sector
Union Budget MSME Sector

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس 2022 کا آج دوسرا دن تھا اس دوران مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مالی سال 2022-23 کا مرکزی بجٹ لوک سبھا میں Budget Sitharaman Lok Sabha پیش کیا۔ اس بجٹ میں وزارت خزانہ نے مائیکرو، اسمال اور میڈیم انڈسٹریز سیکٹر کے لیے بڑے اعلانات کیے ہیں۔

  • عام بجٹ 2022: ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے چھ ہزار کروڑ روپے کا پروگرام

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی درجہ بندی کے لیے 6 ہزار کروڑ روپے کا پروگرام اگلے پانچ سالوں میں لاگو کیا جائے گا۔ کریڈٹ گارنٹی اسکیم Credit Guarantee Scheme کے ذریعے چھوٹی صنعتوں کو مدد دی جائے گی جبکہ ریلوے، چھوٹے کسانوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے نئی مصنوعات اور موثر لاجسٹکس سروس تیار کرے گا۔

2022-23 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اُدیم، ای شرم، این سی ایس اور اسیم پورٹل جیسے ایم ایس ایم ای کو Udyam,E-shram, NCS & Aseem portals interlinked آپس میں جوڑا جائے گا۔ ان کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ وہ اب سے ایک پورٹل کے طور پر کام کریں گے جس میں ایک لائیو آرگینک ڈیٹا بیس ہے جو جی سی، بی سی اور بی بی خدمات فراہم کرے گا۔

اس سے پہلے پیر کو وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اقتصادی سروے 2021-22 لوک سبھا کی میز پر رکھا تھا۔ اقتصادی سروے میں مالی سال 2021-22 میں حقیقی مدت (ریئل ٹرم) میں 9.2 فیصد کی شرح نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں جی ڈی پی 8 سے ساڑھے 8 فیصد کی شرح سے بڑھنے کا تخمینہ ہے۔ اپریل تا نومبر 2021 کے دوران سرمائے کے اخراجات میں سالانہ بنیادوں پر 13.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 31 دسمبر 2021 تک زرمبادلہ کے ذخائر 633.6 بلین ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

  • 2021 کے عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای سیکٹر:

اس سے قبل فروری 2021 کے عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای سیکٹر پر کافی فراخدلی دکھائی گئی تھی۔ مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کو فروغ دینے کے لیے 15 ہزار 700 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ بجٹ سیشن 2020-21 کے مقابلے میں یہ رقم دوگنی ہے۔

بجٹ 2020 میں ایم ایس ایم کو کیا ملا تھا:

2020-21 کے بجٹ میں ایم ایس ایم ای کے لیے 7572 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ ساتھ ہی اے آئی اور مشین لرننگ کو تیار کرنے پر زور دیا گیا۔

  • 2020 کے بجٹ میں ایم ایس ایم ای کو کیا ملا تھا:

2020 کے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا تھا کہ صنعت اور تجارت کی توسیع کے لیے 27300 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ اس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو کافی فائدہ ہوا تھا۔ ساتھ ہی اس سیکٹر میں ادائیگیوں میں بہتری کے لیے ایپ پر مبنی انوائسنگ بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ نیز ایک 'نِروَک' (ایکسپورٹ کریڈٹ ڈیولپمنٹ اسکیم) اسکیم کا اعلان کیا گیا۔ اس اسکیم کے تحت سرمایہ کاروں کو قرض دینے کی بات کہی گئی تھی۔ اس پلان میں 90 فیصد تک انشورنس دیا گیا۔

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس 2022 کا آج دوسرا دن تھا اس دوران مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مالی سال 2022-23 کا مرکزی بجٹ لوک سبھا میں Budget Sitharaman Lok Sabha پیش کیا۔ اس بجٹ میں وزارت خزانہ نے مائیکرو، اسمال اور میڈیم انڈسٹریز سیکٹر کے لیے بڑے اعلانات کیے ہیں۔

  • عام بجٹ 2022: ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے چھ ہزار کروڑ روپے کا پروگرام

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی درجہ بندی کے لیے 6 ہزار کروڑ روپے کا پروگرام اگلے پانچ سالوں میں لاگو کیا جائے گا۔ کریڈٹ گارنٹی اسکیم Credit Guarantee Scheme کے ذریعے چھوٹی صنعتوں کو مدد دی جائے گی جبکہ ریلوے، چھوٹے کسانوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے نئی مصنوعات اور موثر لاجسٹکس سروس تیار کرے گا۔

2022-23 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اُدیم، ای شرم، این سی ایس اور اسیم پورٹل جیسے ایم ایس ایم ای کو Udyam,E-shram, NCS & Aseem portals interlinked آپس میں جوڑا جائے گا۔ ان کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ وہ اب سے ایک پورٹل کے طور پر کام کریں گے جس میں ایک لائیو آرگینک ڈیٹا بیس ہے جو جی سی، بی سی اور بی بی خدمات فراہم کرے گا۔

اس سے پہلے پیر کو وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اقتصادی سروے 2021-22 لوک سبھا کی میز پر رکھا تھا۔ اقتصادی سروے میں مالی سال 2021-22 میں حقیقی مدت (ریئل ٹرم) میں 9.2 فیصد کی شرح نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں جی ڈی پی 8 سے ساڑھے 8 فیصد کی شرح سے بڑھنے کا تخمینہ ہے۔ اپریل تا نومبر 2021 کے دوران سرمائے کے اخراجات میں سالانہ بنیادوں پر 13.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 31 دسمبر 2021 تک زرمبادلہ کے ذخائر 633.6 بلین ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

  • 2021 کے عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای سیکٹر:

اس سے قبل فروری 2021 کے عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای سیکٹر پر کافی فراخدلی دکھائی گئی تھی۔ مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کو فروغ دینے کے لیے 15 ہزار 700 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ بجٹ سیشن 2020-21 کے مقابلے میں یہ رقم دوگنی ہے۔

بجٹ 2020 میں ایم ایس ایم کو کیا ملا تھا:

2020-21 کے بجٹ میں ایم ایس ایم ای کے لیے 7572 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ ساتھ ہی اے آئی اور مشین لرننگ کو تیار کرنے پر زور دیا گیا۔

  • 2020 کے بجٹ میں ایم ایس ایم ای کو کیا ملا تھا:

2020 کے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا تھا کہ صنعت اور تجارت کی توسیع کے لیے 27300 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ اس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو کافی فائدہ ہوا تھا۔ ساتھ ہی اس سیکٹر میں ادائیگیوں میں بہتری کے لیے ایپ پر مبنی انوائسنگ بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ نیز ایک 'نِروَک' (ایکسپورٹ کریڈٹ ڈیولپمنٹ اسکیم) اسکیم کا اعلان کیا گیا۔ اس اسکیم کے تحت سرمایہ کاروں کو قرض دینے کی بات کہی گئی تھی۔ اس پلان میں 90 فیصد تک انشورنس دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.