'اِپسوس واٹ وریز دی ورلڈ' عالمی ماہانہ سروے کے مطابق، بے روزگاری (42 فیصد) اور کورونا وائرس (42 فیصد) بھارتی شہروں کے لیے سب سے بڑے خدشات کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ مہینے کے مقابلے میں، کورونا وائرس میں اضطراب کی سطح میں 5 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ بے روزگاری میں اضطراب کی سطح میں 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سروے کے مطابق شہری بھارتیوں میں بے روزگاری (42 فیصد)، کورونا وائرس (42 فیصد)، مالی/سیاسی بدعنوانی (28 فیصد)، جرائم اور تشدد (25 فیصد)، غربت اور سماجی عدم مساوات (24 فیصد) اور تعلیم (21 فیصد) پر سب سے زیادہ تشویش بڑھی ہے۔
اِپسوس انڈیا کے سی ای او امیت اڈارکر نے کہا کہ "ہم نے بے روزگاری پر بے چینی کی سطح میں 2 فیصد اضافہ دیکھا ہے، جبکہ کووڈ 19 کے لیے تشویش کی سطح میں معمولی 5 فیصد کمی آئی ہے۔ بند اور پابندیوں نے امریکہ کو متاثر کیا ہے۔ احتیاط سے دوبارہ کھولنے کے باوجود، نوکریوں کے لیے تشویش کی سطح کم نہیں ہوئی۔ جو لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور جن کے کاروبار ٹھپ ہو چکے ہیں، وہ سب اب بھی قدم جما کے لیے جد جہد کرہے ہیں۔ جبکہ کووڈ 19 ابھی ختم نہیں ہوا ہے'۔
سروے سے ظاہر ہوا کہ عالمی شہری کورونا وائرس (36 فیصد)، بے روزگاری (31 فیصد)، غربت اور سماجی عدم مساوات (31 فیصد)، مالی اور سیاسی بدعنوانی (27 فیصد) اور جرائم اور تشدد (26 فیصد) کے بارے میں فکر مند ہیں۔
بھارت دوسری سب سے زیادہ پر امید مارکیٹ ہے جہاں کم از کم 65 فیصد شہری بھارتی سمجھتے ہیں کہ ملک صحیح سمت میں گامزن ہے۔ سعودی عرب نے سب سے زیادہ پر امید مارکیٹ کے طور پر اپنا نمبر ون ٹائٹل برقرار رکھا ہے، اس کے کم از کم 90 فیصد شہریوں کو یقین ہے کہ ان کا ملک صحیح سمت میں جارہا ہے۔
- مزید پڑھیں: سرینگر کی اسٹیشنری انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
- کشمیر: خشک میوہ جات کی کمی، بازار ویران
- توانائی کی قلت چین کی معاشی ترقی کے لیے روکاٹ؟
اس کے برعکس عالمی شہری مایوسی کے شکار ہیں اور کم از کم 65 فیصد کا خیال ہے کہ ان کا ملک غلط راستے پر ہے۔ سب سے زیادہ مایوس کن بازار کولمبیا (89 فیصد)، جنوبی افریقہ (85 فیصد) اور پیرو (81 فیصد) ہے جنہوں نے محسوس کیا کہ ان کا ملک غلط راستے پر ہے۔
مذکورہ سروے دنیا کے 28 ممالک میں کیا گیا ہے۔ یہ 20 اگست اور 3 ستمبر 2021 کے درمیان امریکہ، جنوبی افریقہ، ترکی، اسرائیل، کینیڈا میں 18۔74 برس کی عمر کے لوگوں اور دیگر ممالک میں 16۔74 برس کے درمیان کیے گئے انٹرویوز پر مبنی ہے۔