ETV Bharat / business

کسانوں کا احتجاج، 'اب تک 14 ہزار کروڑ روپے کا نقصان'

تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے باڈرز پر کسانوں کا احتجاج گذشتہ 27 دنوں سے جاری ہے۔ کسان حکومت سے تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔'

Traders in Delhi other States suffer Rs 14,000 crore biz loss due to farmers protests: CAIT
Traders in Delhi other States suffer Rs 14,000 crore biz loss due to farmers protests: CAIT
author img

By

Published : Dec 22, 2020, 5:06 PM IST

نئی دہلی: اسی درمیان کاروباری تنظیم کیٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی، راجستھان اور اترپردیش کے علاقے میں اب تک تقریباً 14 ہزار کروڑ روپے کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ کیٹ نے کسان رہنماؤں اور مرکزی حکومت سے بات چیت کے ذریعے مسئلے کو فوری حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ مزید سپریم کورٹ نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ کی وکیشن بینچ تاجروں اور دیگر افراد کی پریشانیوں کے پیش نظر معاملے میں فوری سماعت کی تاریخ طے کرے۔

کنڈیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (کیٹ) کے قومی جنرل سکریٹری، پروین کھنڈیل وال نے اندازہ لگایا ہے کہ اس تحریک کی وجہ سے تقریباً 20 فیصد ٹرک ملک کی دوسری ریاستوں سے سامان دہلی نہیں پارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے دہلی سے دوسری ریاستوں کو بھیجے جانے والی سامان بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

کیٹ کے مطابق ملک بھر کے مختلف ریاستوں سے تقریباً 50 ہزار ٹرک روزانہ دہلی آتے ہیں اور روزانہ 30 ہزار کے قریب ٹرک دہلی سے دیگر ریاستوں میں سامان لے جاتے ہیں۔ فی الحال دہلی میں اشیائے ضروریہ سمیت دیگر اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں: کسانوں کا احتجاج: شمال بھارت میں ٹوٹا سپلائی چین

کیٹ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کی سب سے بڑی تنظیم آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن ( ایٹوا) روزانہ سامان کی نقل و حرکت پر مشترکہ طور پر نگرانی کر رہی ہے اور اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ دہلی یا کسی دوسری ریاست میں کسی بھی چیز کی کمی نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ' بنیادی طور پر دیگر ریاستوں کے ایف ایم سی جی مصنوعات، لوگوں کے ذریعہ روزمرہ استعمال ہونے والا سامان، اشیائے خوردونوش، پھل اور سبزیاں، گروسری، خشک میوے، الیکٹرانکس، دوائیں، آئرن- اسٹیل، ٹیکسٹائل، مشینری، بلڈنگ ہارڈویئر، لکڑی اور پلائیووڈ، ریڈی میڈ کپڑا وغیرہ ہر روز بڑی تعداد میں دہلی آتے ہیں'۔

نئی دہلی: اسی درمیان کاروباری تنظیم کیٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی، راجستھان اور اترپردیش کے علاقے میں اب تک تقریباً 14 ہزار کروڑ روپے کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ کیٹ نے کسان رہنماؤں اور مرکزی حکومت سے بات چیت کے ذریعے مسئلے کو فوری حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ مزید سپریم کورٹ نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ کی وکیشن بینچ تاجروں اور دیگر افراد کی پریشانیوں کے پیش نظر معاملے میں فوری سماعت کی تاریخ طے کرے۔

کنڈیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (کیٹ) کے قومی جنرل سکریٹری، پروین کھنڈیل وال نے اندازہ لگایا ہے کہ اس تحریک کی وجہ سے تقریباً 20 فیصد ٹرک ملک کی دوسری ریاستوں سے سامان دہلی نہیں پارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے دہلی سے دوسری ریاستوں کو بھیجے جانے والی سامان بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

کیٹ کے مطابق ملک بھر کے مختلف ریاستوں سے تقریباً 50 ہزار ٹرک روزانہ دہلی آتے ہیں اور روزانہ 30 ہزار کے قریب ٹرک دہلی سے دیگر ریاستوں میں سامان لے جاتے ہیں۔ فی الحال دہلی میں اشیائے ضروریہ سمیت دیگر اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں: کسانوں کا احتجاج: شمال بھارت میں ٹوٹا سپلائی چین

کیٹ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کی سب سے بڑی تنظیم آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن ( ایٹوا) روزانہ سامان کی نقل و حرکت پر مشترکہ طور پر نگرانی کر رہی ہے اور اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ دہلی یا کسی دوسری ریاست میں کسی بھی چیز کی کمی نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ' بنیادی طور پر دیگر ریاستوں کے ایف ایم سی جی مصنوعات، لوگوں کے ذریعہ روزمرہ استعمال ہونے والا سامان، اشیائے خوردونوش، پھل اور سبزیاں، گروسری، خشک میوے، الیکٹرانکس، دوائیں، آئرن- اسٹیل، ٹیکسٹائل، مشینری، بلڈنگ ہارڈویئر، لکڑی اور پلائیووڈ، ریڈی میڈ کپڑا وغیرہ ہر روز بڑی تعداد میں دہلی آتے ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.