سیاحت کےعلاوہ خزانےاور کارپوریٹ اُمور کی مرکزی وزیر نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 21-2020 پیش کرتے ہوئے ثقافت کی وزارت کے لیے 3150 کروڑ روپیے مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
میوزیولوجی اور آثار قدیمہ کے موضوعات میں تربیت یافتہ وسائل فراہم کرانےکےمقصد سے وزیر خزانہ نے پہلا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہیریٹیج اینڈکنزرویشن قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے جس کادرجہ ڈیمڈ یونیورسٹی کاہوگا اور جو ثقافت کی وزارت کے تحت کام کریگا۔ انہوں نے کہا 'میوزیولوجی اور آثار قدیمہ جیسے موضوعات میں علم کاحصول ایسی تحقیقات کی سائنسی شہادتیں جمع کرنے اور ان کا تجزیہ کرنے اور اعلیٰ معیار والے میوزیم کے ذریعے اسے لوگوں تک پہنچانے کے لیے ضروری ہے'۔
بہتردرجہ بندی کے ذریعے سیاحت سے ہونے والے محصول میں بہتری آنے کا ذکرکرتےہوئے وزیر خزانہ نے کہا 'بھارت 2014 میں ٹریول اور سیاحتی مسابقت کے عدد اشاریہ (عالمی اقتصادی فورم )میں 65 ویں مقام پر تھا جو کہ 2019 میں 34 مقام پر آگیا'۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے غیرملکی زرمبادلہ کی آمدنی 1.75لاکھ کروڑ سے بڑھ کر جنوری 2019 کی مدت کے لیے 7.4فیصد بڑھ کر 1.88 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے'۔
سیاحت میں نئی جان پھون کے لیے ایک بڑے قدم کے طور پر نرملا سیتارمن نے 8 نئے میوزیموں کی تجویز پیش کی ہے، جس میں 5 اہم مقامات کے آس پاس بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کےعلاوہ ملک بھر میں 5 بڑے میوزیموں کی جدید کاری کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
درج ذیل مقامات پر میوزیم کے ساتھ آثار قدیمہ کے 5 مقامات اہم مقامات کے طور پر قائم/ تیار کیے جائیں گے۔
راکھی گڑھی (ہریانہ)
ہستنا پور (اترپردیش)
شیوساگر (آسام)
دھولاویرا (گجرات)
آدیچنالور (تمل ناڈو)