امریکی بزنس میگزین فوربس کی جانب سے جاری کردہ دنیا کی ارب پتیوں کی 35 ویں سالانہ فہرست میں ایمیزون کے سی ای او و بانی جیف بیزوس مسلسل چوتھے برس پہلے مقام پر رہے۔ فوربس کے مطابق بیزوس کے پاس 177 بلین امریکی ڈالر کے خالص اثاثے ہیں جو ایک برس قبل 64 ارب امریکی ڈالر تھے۔ اس فہرست میں دوسرا مقام اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا ہے جس کی دولت میں ڈالر کے لحاظ سے سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔ مسک کی کل مالیت گذشتہ برس کے مقابلے 126.4 ارب ڈالر کا اضافہ کے ساتھ 151 ارب ڈالر ہوگئی۔ گذشتہ برس وہ 24.6 ارب ڈالر کے ساتھ اس فہرست میں 31 ویں نمبر پر تھے۔
دس شہر جہاں سب سے زیادہ ارب پتی افراد رہتے ہیں
- نمبر(1)
بیجنگ: 100 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 33 سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 484.3 ارب ڈالر
سب سے امیر شخص: ژینگ یِمنگ ، 35.6 ارب ڈالر
بیجنگ میں وبا کے بعد مزید 33 افراد ارب پتی بن گئے، جس کے بعد یہ شہر چوتھی پوزیشن سے پہلی پوزیشن پر آگیا۔ امیر ترین رہائشی ژینگ یِمنگ ٹک ٹاک کے بانی ہیں۔ بیجنگ کے ارب پتیوں کی فہرست میں 34 سالہ وانگ ننگ سب سے نئے ہیں۔
- نمبر (2)
نیویارک: 99 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 7 سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 560.5 ارب ڈالر
سب سے امیر ترین شخص: مائیکل بلومبرگ
دوسرے مقام پر آنے کے بعد بھی نیو یارک سٹی ارب پتیوں کے پاس بیجنگ کے مقابلے میں خالص 80 بلین سے زیادہ کی مالیت ہے۔ مائیکل بلومبرگ 59 ارب ڈالر کے ساتھ اب بھی شہر کے سب سے امیر ترین شخص ہیں۔
- نمبر(3)
ہانگ کانگ: 80 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں نو سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 448.4 ارب ڈالر
سب سے امیر شخص: لی کا شنگ، 33.7 ارب ڈالر
ریئل اسٹیٹ میں مندی اور سیاسی معاملات میں چین کے بڑھتی مداخلت کے باوجود ہانگ کانگ میں نو مزید افراد ارب پتی کی فہرست میں شامل ہوگئے۔
- نمبر(4)
ماسکو: 79 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں نو سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 420.6 ارب ڈالر
سب سے امیر ترین شخص: الگسی مور ڈیشیو او اس کا خاندان، 29.1 ارب ڈالر
گذشتہ برس ماسکو میں مزید نو افراد ارب پتیوں کی فہرست میں شامل ہوئے۔ 2020 میں روس کی جی ڈی پی متاثر ہوئی لیکن میگا ارب پتیوں کے لیے یہ برس 2020 بھی اچھا رہا۔
- نمبر (5)
شنجیانگ: 68 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 24 سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 415.3 ارب ڈالر
سب سے امیرترین شخص: ماہو آتینگ، 65.8 ارب ڈالر
شنجیانگ کے 24 نئے ارب پتیوں کو فہرست میں شامل کیا گیا۔ اسی شہر کو چین کی سیلی کان ویلی کہا جاتا ہے۔
- نمبر (6)
شنگھائی: 64 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 18 سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 259.6 ارب ڈالر
سب سے امیرترین شخص: َجنگ جینگ ہونگ، 55.3 ارب ڈالر
شہر میں ارب پتیوں کی فہرست میں 18 سے زائد لوگ شامل ہوئے، ارب پتیوں میں ای کامرس اور ویکسین صنعت سے وابستہ لوگ شامل ہوئے۔
- نمبر(7)
لندن: 63 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 7 سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 316.1 ارب ڈالر
سب سے امیرترین شخص: لین بلیویٹنک، 32 ارب ڈالر
لندن کے لیے سنہ 2020 ایک مشکل سال ثابت ہوا، پھر بھی شہر کی ارب پتی فہرست میں مزید سات افراد شامل ہوئے۔ ان میں پرتگال کے شہری، جوس نیویس، آن لائن لگژری فیشن ریٹیلر فرفیچ کے بانی بھی شامل ہیں۔ اوسطاً لندن کے ارب پتی گذشتہ برس کے مقابلے میں 37٪ زیادہ امیر ہوئے۔
- نمبر(8)
ممبئی: 48 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 10 سے زائد کا اضافہ
کل مالیت: 265 ارب ڈالر
سب سے امیرترین شخص مکیش امبانی، 84.5 ارب ڈالر
بھارت کے صنعتی شہر میں 10 سے زائد لوگوں نے ارب پتی کی فہرست میں اپنا نام درج کیا، دنیا کے 10ویں سب سے امیرترین شخص ریلائنس انڈسٹری کے چیئیرمین مکیش امبانی کی کل مالیت تقریباً دگنا ہوگئی، ان کی مالیت ممبئی کے ارب پتیوں کا کل ایک تہائی ہے۔
- نمبر (9)
سان فرانسسکو: 48 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 11 سے زائد کا اضافہ
سب سے امیرترین شخص: ڈسٹن موزکویڈز، 17.8 ارب ڈالر
- نمبر (10)
ہانگجو: 47 ارب پتی
ارب پتیوں کی تعداد میں 21 سے زائد کا اضافہ
سب سے امیرترین شخص: ژونگ شانشان، 68.9 ارب ڈالر
ہانگجو میں رہنے والے ارب پتیوں کی فہرست میں گذشتہ برس 21 مزید لوگ شامل ہوئے، اسی شہر میں علی بابا کے بانی جیک ما بھی رہتے ہیں۔ مذکورہ شہر نے اس اضافے کے ساتھ سنگاپور کو پیچھے چھوڑ دیا۔'