کانگریس ترجمان سپریا شری نیت نے پیر کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانفرنس میں کہا کہ معیشت کی حالت نازک ہے اس لیے مہنگانی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور مہنگائی کا براہ راست تعلق لوگوں کی آمدنی سے ہوتا ہے'۔
انہوں نےکہا کہ صرف مہنگائی میں اضافہ نہیں ہورہا ہے بلکہ ملک کی برآمد اور درآمد میں کمی آرہی ہے۔ کھپت میں ٹھہراؤ آگیا ہے۔ مستحکم معیشت کے لیے برآمدات میں اضافہ ہی نہیں ہونا چاہیے بلکہ درآمد میں بھی اضافہ ہونا ضروری ہے۔ درآمد اور برآمد میں اگر کمی آرہی ہے تو صاف ہے کہ معیشت کمزور ہورہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ملک میں پیداوار میں کمی آرہی ہے اور لوگوں کی خریداری کی اہلیت میں کمی آرہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت کو ملک کی معاشی صورت حال ٹھیک کرنے کے لئے سبھی معاشی پہلوؤں پر توجہ دینے کے ساتھ ہی کسان کی آمدنی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان کی آمدنی بڑھائے بغیر کوئی بھی معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی ہے۔
ملک میں کسان کی آمدنی آدھی ہوچکی ہے اس لیے بجٹ میں زراعت اور کسان کی ترقی کے لیے نظم کرنا ضروری ہوگیا ہے۔
کانگریس لیڈر نے حکومت کے محصول میں کمی آنے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ یہ فکرمندی کی بات ہے کہ ملک میں براہ راست ٹیکس میں کمی آئی ہے۔ دو عشروں میں پہلی مرتبہ براہ راست ٹیکس میں گراوٹ آئی ہے۔