جج ارون کمار مشرا کی صدارت والی بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مواصلاتی محکمہ کی اپیل منظور کرلی اس فیصلے کے بعد اباین جی آر معاملے میں سپریم کورٹ سے ٹیلی کام کمپنیوں کو کرنی ہوگی۔ یہ رقم تقریباً 92ہزار کروڑ روپے ہے، جومواصلاتی کمپنیاں حکومت کو ادا کریں گی۔
خیال رہے کہ اے جی آر کے تحت کیا کیا شامل ہوگا، اس کی تشریح پر ٹیلی کوم کمپنیوں اور حکومت کے مابین تنازعہ چل رہا تھا۔
ٹیلی کوم کمپنیاں حکومت کے ساتھ لائسنس فیس اور اسپیکٹرم یوسیج چارج شیئرنگ کرتی ہیں۔
سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق کرایہ، جائیداد کی فروخت پر منافع، ٹریزری انکم، ڈویڈنڈ تمام این جی آر میں شامل ہوں گے۔ وہیں ڈوبے ہوئے قرض، کرنسی میں فلکچوئیشن، کیپٹیل ریسپٹ ڈسٹری بیوشن مارجن این جی آر میں شامل نہیں کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔