نئی دہلی: رواں سیزن کے پہلے ساڑھے تین ماہ میں ملک میں شوگر کی پیداوار تقریباً 31 فیصد اضافے سے 142.70 لاکھ ٹن تک پہنچ چکی ہے۔
شوگر انڈسٹری کی تنظیم انڈین شوگر ملز ایسوسی ایشن ( آئی ایس ایم اے) نے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں شوگر سیزن 2020-21 (اکتوبر سے ستمبر) میں ملک بھر کی 487 شوگر ملوں نے 15 جنوری تک 142.70 لاکھ ٹن چینی پیدا کی۔ جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 33.76 لاکھ ٹن یعنی 30.98 فیصد زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: 'بھارتی معیشت میں 25 فیصد گراوٹ آسکتی ہے'
اترپردیش کی 120 شوگر ملوں نے رواں سیزن میں 42.99 لاکھ ٹن چینی پیدا کی، جبکہ 119 ملوں نے گذشتہ برس اسی عرصے میں 43.78 لاکھ ٹن چینی پیدا کی تھی۔
مہاراشٹر کے 181 ملوں نے رواں سیزن میں 51.55 لاکھ ٹن چینی پیدا کی، جبکہ 139ملوں نے گذشتہ سیزن کے اسی عرصے میں 25.51 لاکھ ٹن چینی پیدا کی تھی۔ کرناٹک میں 66 ملوں نے رواں سیزن میں 29.80 لاکھ ٹن چینی پیدا کی، جبکہ گذشتہ برس اسی عرصے میں 63 ملوں نے 21.90 لاکھ ٹن چینی پیدا کی تھی۔
رواں سیزن میں گجرات میں چینی کی پیداوار 4.40 لاکھ ٹن رہی ہے، جبکہ گذشتہ برس اسی عرصے کے دوران 3.70 لاکھ ٹن چینی پیدا ہوئی تھی۔ تمل ناڈو نے رواں سیزن میں 1.15 لاکھ ٹن چینی پیدا کی ہے، جو گذشتہ برس کی اسی مدت میں 1.57 لاکھ ٹن تھی۔ اس کے علاوہ رواں سیزن میں 15 جنوری تک آندھرا پردیش، تلنگانہ، بہار، اتراکھنڈ، پنجاب، ہریانہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور اڑیشہ میں چینی کی مجموعی پیداوار 12.81 لاکھ ٹن رہی۔
آئی ایس ایم اے نے بتایا کہ مارکیٹ رپورٹ کے مطابق اکتوبر سے دسمبر 2020 تک چینی کی برآمدات تقریباً تین لاکھ ٹن رہی ہے، جو گذشتہ سیزن 2019۔20 میں ایم ای کیو کے تحت طے شدہ کوٹہ کے تحت ہے۔