ETV Bharat / business

طے شدہ کوٹا کے تحت چینی کی برآمدات کی مدت میں توسیع - sugar export news in urdu

رواں سیزن 2019۔20 میں ملک میں چینی کی پیداوار 273 لاکھ ٹن ہے جبکہ گذشتہ برس کا بقایا اسٹاک 145 لاکھ ٹن زخیرہ تھا۔ اس طرح 2019-20 میں چینی کی مجموعی فراہمی 418 ٹن ہے، جبکہ گھریلو کھپت کا تخمینہ 250 لاکھ ٹن ہے اور 60 لاکھ ٹن برآمد ہوتا ہے۔

Sugar export deadline extended by 3 months till Dec: Food Ministry
Sugar export deadline extended by 3 months till Dec: Food Ministry
author img

By

Published : Sep 28, 2020, 8:13 PM IST

حکومت نے شوگر ملوں کے مطالبہ پر (ایم آئی کیو) برآمد مقدار کوٹے کے تحت چھ ملین ٹن چینی برآمد کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔ وزارت خوراک کے ایک سینئر عہدیدار نے پیر کے روز یہ اطلاع دی۔ عہدیدار نے بتایا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے بہت ساری ملوں کو چینی برآمد کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا تھا لہذا برآمد کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

موجودہ شوگر سیزن 2019-20 (اکتوبر - ستمبر) میں حکومت کی جانب سے ایم آئی کیو کے تحت مقرر کردہ ایکسپورٹ کوٹہ 60 لاکھ ٹن میں سے 57 لاکھ ٹن کے قریب سودا ہوچکا ہے۔ وزارت خوراک میں جوائنٹ سکریٹری، سبودھ کمار سنگھ نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شوگر ملوں کو مقررہ کوٹہ چینی برآمد کرنے کے لیے تین ماہ کا مزید وقت دیا گیا ہے۔

موجودہ شوگر سیزن 2019-20 دو دن بعد 30 ستمبر کو ختم ہوگا اور اگلے سیزن 2020-21 (اکتوبر تا ستمبر) میں ابھی تک برآمدی پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ شوگر انڈسٹری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 2019-20 کی ایکسپورٹ پالیسی جاری رکھے۔ جب وزارت خارجہ کے عہدیدار سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی اس پر غور کیا جارہا ہے۔

موجودہ شوگر سیزن 2019۔20 میں، شوگر ملوں کو ایم آئی کیو کے تحت طے شدہ 60 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کے لیے کوٹا پر 10،448 روپے فی ٹن کی شرح سے شوگر ملوں کو سبسڈی دی جارہی ہے، جس پر کل اخراجات 6،268 کروڑ روپے آئیں گے۔

انڈسٹری باڈی نیشنل فیڈریشن آف کوآپریٹو شوگر فیکٹریز (این ایف سی ایس ایف) کے مطابق، رواں سیزن 2019۔20 میں ملک میں چینی کی پیداوار 273 لاکھ ٹن ہے جبکہ گذشتہ برس کا بقایا اسٹاک 145 لاکھ ٹن تھا۔ اس طرح 2019-20 میں چینی کی مجموعی فراہمی 418 ٹن ہے، جبکہ گھریلو کھپت کا تخمینہ 250 لاکھ ٹن ہے اور 60 لاکھ ٹن برآمد ہوتا ہے۔ اس طرح 108 لاکھ ٹن چینی کا باقی اسٹاک اگلے سیزن کے لیے چھوڑ دیا جائے گا۔

حکومت نے شوگر ملوں کے مطالبہ پر (ایم آئی کیو) برآمد مقدار کوٹے کے تحت چھ ملین ٹن چینی برآمد کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔ وزارت خوراک کے ایک سینئر عہدیدار نے پیر کے روز یہ اطلاع دی۔ عہدیدار نے بتایا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے بہت ساری ملوں کو چینی برآمد کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا تھا لہذا برآمد کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

موجودہ شوگر سیزن 2019-20 (اکتوبر - ستمبر) میں حکومت کی جانب سے ایم آئی کیو کے تحت مقرر کردہ ایکسپورٹ کوٹہ 60 لاکھ ٹن میں سے 57 لاکھ ٹن کے قریب سودا ہوچکا ہے۔ وزارت خوراک میں جوائنٹ سکریٹری، سبودھ کمار سنگھ نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شوگر ملوں کو مقررہ کوٹہ چینی برآمد کرنے کے لیے تین ماہ کا مزید وقت دیا گیا ہے۔

موجودہ شوگر سیزن 2019-20 دو دن بعد 30 ستمبر کو ختم ہوگا اور اگلے سیزن 2020-21 (اکتوبر تا ستمبر) میں ابھی تک برآمدی پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ شوگر انڈسٹری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 2019-20 کی ایکسپورٹ پالیسی جاری رکھے۔ جب وزارت خارجہ کے عہدیدار سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی اس پر غور کیا جارہا ہے۔

موجودہ شوگر سیزن 2019۔20 میں، شوگر ملوں کو ایم آئی کیو کے تحت طے شدہ 60 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کے لیے کوٹا پر 10،448 روپے فی ٹن کی شرح سے شوگر ملوں کو سبسڈی دی جارہی ہے، جس پر کل اخراجات 6،268 کروڑ روپے آئیں گے۔

انڈسٹری باڈی نیشنل فیڈریشن آف کوآپریٹو شوگر فیکٹریز (این ایف سی ایس ایف) کے مطابق، رواں سیزن 2019۔20 میں ملک میں چینی کی پیداوار 273 لاکھ ٹن ہے جبکہ گذشتہ برس کا بقایا اسٹاک 145 لاکھ ٹن تھا۔ اس طرح 2019-20 میں چینی کی مجموعی فراہمی 418 ٹن ہے، جبکہ گھریلو کھپت کا تخمینہ 250 لاکھ ٹن ہے اور 60 لاکھ ٹن برآمد ہوتا ہے۔ اس طرح 108 لاکھ ٹن چینی کا باقی اسٹاک اگلے سیزن کے لیے چھوڑ دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.