ریٹنگ ایجنسی انڈیا ریٹنگز اینڈ ریسرچ کی طرف سے جمعہ کے روز جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی برس 2022-23 میں ریاستوں کا کل مالی خسارہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے 3.6 فیصد تک آ جائے گا، جبکہ مالی برس 2021-22 میں اس پر نظر ثانی کرکے 3.5 فیصد پر رکھا گیا تھا۔ ریاستوں کے مالیاتی خسارے کو مالی برس 22 میں ریونیو کی وصولی میں متوقع پیش رفت اور جی ڈی پی میں زیادہ نمو کی وجہ سے نظر ثانی کی گئی ہے۔ ایجنسی کا تخمینہ ہے کہ بھارت کی معمولی جی ڈی پی سالانہ 17.6 فیصد بڑھے گی، جو کہ مالی برس 2021-22 میں 19 اگست 2021 تک کے 15.6 فیصد کے تخمینہ سے زیادہ ہے۔ States Fiscal Deficit Likely to Improve
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی خسارے کا معیار مالی برس2022- 23 میں بہتر ہونے کا امکان ہے کووڈ-19 کے اثرات کی وجہ سے متاثر ہونے کے بعد اقتصادی اصلاحات کی وجہ سے محصولات کی وصولی میں تیزی آئی ہے۔ ریاستوں کے مجموعی آمدنی کےخسارے کو جی ڈی پی کے 0.73 فیصد تک سمیٹا جائے گا۔
رپورٹ نے مالی برس 23 کے لیے محصولات کے خسارے کو جی ڈی پی کے 0.69 فیصد تک رہنے کا تخمینہ پیش کیا گیاہے۔ سرمائے کے اخراجات اور جی ڈی پی کا تناسب مالی سال 23 میں 3.04 فیصد کی بلند ترین سطح پر رہے گا، جو مالی برس 22 میں 2.84 فیصد تھا۔
مزید پڑھیں:
- India,s GDP Likely to Grow at 5.8%: جی ڈی پی شرح نمو پانچ عشاریہ آٹھ فیصد رہنے کی پیشنگوئی
- Former Director World Bank Gulrez Hoda on Indian Economy: 'معیشت پر سابق وزیر اعظم کی فکر مندی کو مرکزی حکومت سنجیدگی سے لے'
یو این آئی