جنوبی بھارت کی تین ریاستوں کیرالہ، کرناٹک اور تمل ناڈو کے تین وزراء نے نئے ٹیکس شیئرنگ کے نئے فارمولے کی وجہ سے ریاستوں کو ہورہے بھاری نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فکی نے بدھ کے روز ’ساوتھ انڈیا جی ایس ٹی کانکلیو‘ کے نام سے ایک منفرد تقریب کا اہتمام کیا، جس کے تحت جنوبی ہند کی تین ریاستوں کیرالہ، کرناٹک اور تمل ناڈو کے وزراء سے بات چیت کی گئی۔
ایک ریلیز کے مطابق، کرناٹک کے وزیر صنعت مروگیش آر نیرانی، کیرالہ کے وزیر خزانہ کے این بالاگوپال اور تمل ناڈو کے وزیر خزانہ پی تیاگ راجن نے اس کانکلیو میں حصہ لیا۔
میٹنگ میں مسٹر بالاگوپال نے ایک ایسی ضرورت کے وقت میں سیمینارمنعقد کرنے کے لئے ایف آئی سی سی آئی کی جنوبی ریاستی کونسل کی ستائش کی۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی سے پہلے کیرالہ کا ٹیکس کلیکشن 14 سے 16 فیصد ہوا کرتا تھا، لیکن کورونا اور سسٹم کی خامیوں کی وجہ اس میں رکاوٹ آئی ہے۔ ریاست کے ریونیو میں 16 فیصد سے 11.3 فیصد تک کی کمی آئی ہے۔
- مزید پڑھیں: بھارتیوں کے لیے بے روزگاری اور کووڈ سب سے بڑی تشویش کی وجہ: سروے
- سرینگر کی اسٹیشنری انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
مسٹربالاگوپال نے کہا کہ اب صورتحال بہت سنگین ہو گئی ہے۔ جی ایس ٹی کا نظام وفاقی ڈھانچے کے اصولوں کے بالکل خلاف ہے۔ جی ایس ٹی کی ہی وجہ سے ریاستی حکومتیں مالی مسائل کا سامنا کررہی ہیں۔
یواین آئی