آئی ایچ ایس مارکیٹ کے ذریعہ پیر کو جاری بزنس ایکٹیویٹی انڈیکس 41.2 پرآگیا۔ انڈیکس کا 50 فیصد سے نیچے رہنا کمی اور اس کے اوپر رہنا اضافہ دیکھاتا ہے جبکہ 50 کی سطح استحکام کی نشاندہی کرتی ہے۔ مئی میں بھی خدمات میں گراوٹ رہی تھی اور انڈیکس 46.4 ریکارڈ کیا گیا۔ وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے مسلسل دوسرے مہینے خدمات کے شعبے میں گراوٹ رہی۔
آئی ایچ ایس مارکیٹ نے ایک پریس ریلیز میں کہاکہ' کمزور مانگ کے نتیجے میں خدمات کے شعبے کی کمپنیوں کو ملنے والے نئے کاروبار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ تیز اور گزشتہ برس جولائی کے بعد سب سے بڑی گراوٹ تھی۔ کمپنیوں نے بتایا کہ کووڈ 19 وبا اور سخت پابندیوں کی وجہ سے خدمات کے شعبے میں مانگ متاثر ہوئی ہے۔
سروس اکانومی کے پانچ میں سے چار ذیلی شعبوں میں کاروباری سرگرمیاں اور نئے آرڈر میں کمی درج کی گئی ہے۔ صارفین خدمات کے ذیلی شعبے میں سب سے تیز کمی ریکارڈ کی گئی۔ ٹرانسپورٹ اور ذخیرہ اندوزی کو چھوڑ کر دیگر تمام ذیلی شعبوں میں گراوٹ رہی ہے۔ اس سے قبل یکم جولائی کو مینوفیکچرنگ شعبے کے اعداد وشمار کاری کئے گئے تھے۔ اس کا انڈیکس بھی جون میں 48.1 درج کیا گیا تھا۔ یہ 11 ماہ میں اس شعبے کی پہلی گراوٹ ہے۔
خدمات کے شعبے سے متعلق سروے رپورٹ پررد عمل ظاہر کرتے ہوئی آئی ایچ ایس مارکیٹ کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پولیانا ڈی لیما نے کہاکہ' بھارت میں کووڈ-19 وبا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر خدمات کے شعبے پر اس کے اثرات کی توقع کی جارہی ہے۔ جون کے اعداد و شمار سے نئے کاروبار، آؤٹ پٹ اور ملازمت میں تیز گرواٹ کے ثبوت ملتے ہیں، تاہم یہ پہلے لاک ڈاؤن کے دوران آئی گراوٹ جتنی نہیں ہے'۔
- مزید پڑھیں: جون میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں گراوٹ: رپورٹ
- مئی میں صنعتی پیداوار میں 16.8فیصد اضافہ
- ایل پی جی رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ
محترمہ لیما نے کہا کہ وبا کے تعلق سے پیدا ہوئی غیر یقینی سے خدمات کے شعبے کی کمپنیوں کے درمیان اعتماد متاثر ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئے آرڈروں میں کمی کی وجہ سے کمپنیوں نے جون میں چھانٹنی جاری رکھی۔ چھانٹنی کی رفتار اس سات ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔
یواین آئی