سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی جانب سے ربیع کی فصلوں کی کٹائی سے متعلق یقین دہانیوں کو ریکارڈ کیا، جس میں مرکز نے کہا ہے کہ ربیع کی فصلوں کی کٹائی سے متعلق کام کرنے والے کسانوں اور زرعی مزدوروں کو وسیع پیمانے پر رعایت دینے کے اقدامات اٹھائے جائیں گے'۔
پروفیسر تری لوچن شاستری کے ذریعہ دائر درخواست کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ وہ ربیع کی فصلوں کی بروقت کٹائی اور خریف کی فصلوں کی بوائی کے لیے اضلاع اور ریاستوں کے مابین مزدوروں کی نقل و حرکت کو یقینی بنائیں۔
جسٹس این وی رمنا، ایس کے کول اور بی آر گوئی کی بینچ سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کو لاک ڈاؤن میں پابندی سے رعایت دینے کے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کی نگرانی کر رہی ہے۔'
مہتا نے کہا کہ' مرکزی حکومت زراعت کے شعبے کو درپیش مشکلات سے بھی آگاہ ہے اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مستقل کوششیں کی جارہی ہیں۔'
عدالت عظمی نے مرکزی حکومت کو درخواست میں دی گئی تجاویز پر غور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے اگر وہ مزید کوئی تجاویز پیش کرنا چاہیں تو ان تجاویز سمیت ان درخواستوں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔'
ایک اور درخواست میں، سماجی کارکن سوامی اگنی ویش نے بتایا کہ' پولیس کسانوں کو ہراساں کررہی ہے'۔
مہتا نے کہا کہ' مرکزی حکومت کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کررہی ہے، لیکن کارکنوں کی جانب سے درخواستوں سے اپنے فرائض کی انجام دہی میں عہدیداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے'۔