ملک کے سب سے بڑے کمرشیل بینک؛ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو رواں مالی برس کی دوسری سہ ماہی میں 8889.84 کروڑ روپے کا مجموعی منافع ہوا ہے، جو گذشتہ مالی برس کی اسی مدت کے 5245.88 کروڑ روپے کے مقابلے 69 فیصد زیادہ ہے۔
بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مالیاتی گوشواروں کے مطابق منافع میں یہ اضافہ اس سہ ماہی میں جوکھم بھرے قرضوں کی فراہمی میں کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں تنہامنافع 7627 کروڑ روپے رہا جو ستمبر 2020 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے 4574 کروڑ روپے کے مقابلے 66.73 فیصد زیادہ ہے۔
ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں بینک کی سود کی آمدنی 73029.13 کروڑ روپے رہی جو گذشتہ مالی برس کی اسی مدت میں 70043.05 کروڑ روپے تھی۔
بینک نے کہا کہ ستمبر 2021 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے اس کے مجموعی غیر منافع بخش اثاثے جات (این پی اے) 123941.77 کروڑ روپے رہے ہیں جبکہ ستمبر 2020 کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 125862.99 کروڑ روپے تھے۔ زیر جائزہ مدت کے دوران بینک کا مجموعی این پی اے 5.28 فیصد سے کم ہو کر 4.90 فیصد پر آ گیا۔ اس دوران این پی اے بھی 1.59 فیصد سے کم ہو کر 1.52 فیصد ہو گیا۔
- مزید پڑھیں: ای پی ایف میں 8.5 فیصد سود ادا کرنے کی ہدایات جاری
- ایئرٹیل کی سہ ماہی آمدنی 1134 کروڑ روپے
- دہلی فساد: فیس بک 18 نومبر کو دہلی حکومت کے سامنے پیش ہوگا
بینک نے کہا کہ اس سہ ماہی میں قرضوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے 2699 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 5619 کروڑ روپے تھا۔ اس طرح سے اس میں 51.96 فیصد کمی آئی ہے۔
یو این آئی