آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) نے ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریورس ریپو ریٹ اور بینک ریٹ کو بھی برقرار رکھا گیا ہے۔ Repo & Reverse Repo Rates Unchanged
اومیکرون وائرس کا خطرہ بنا رہنے اور عالمی چیلنجوں کے درمیان گھریلو معیشت کےلیے مانیٹری پالیسی کے ذریعہ حمایت برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنی پالیسی سود شرحوں کو چار فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھا ہے۔
آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی سہ روزہ میٹنگ میں ریورس ریپو(3.5 فیصد)، بینک شرح (4.25فیصد) اور قرض کی حد مستحکم سہولت کے ساتھ (ایم ایس ایف) کی شرح کو بھی 4.25 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔
میٹنگ کے فیصلوں کی معلومات دیتے ہوئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے نامہ نگاروں سے کہا کہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے پالیسی سود کی شرحوں کو فی الحال مودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے ایک کے مقابلے پانچ ووٹ سے پالیسی رخ کو بھی ابھی لبرل بنائے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آر بی آئی گورنر نے کہا کہ مہنگائی اب بھی برداشت کی حد کا امتحان لے رہی ہے۔ رواں مالی سال میں خوردہ افراط زر اوسطاً 5.3 فیصد رہنے کا انداہ ہے۔موجودہ چوتھی سہ ماہی میں یہ شرح 5.7 فیصد تک رہ سکتی ہے۔سال 23-2022 میں افراط زر اوسطاً 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
ریزرو بینک نے اگلے مالی سال میں اقتصادی شرح 7.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔
یواین آئی