صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر تومر نے بتایا کہ حکومت مالی برس 2025-26 تک قابل قدر مقدار میں خوردنی تیل کی درآمد کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے قومی خوردنی تیل مشن - پام آئل کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔ اس مشن پر 11،040 کروڑ خرچ ہوں گے۔ اس سے علاقے میں تیل کے بیجوں اور پام آئل کی پیداوار میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا، سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، روزگار پیدا ہوگا اور درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔ مرکزی حکومت کسانوں کو کسی بھی قسم کے نقصان سے بچانے کے لیے قیمت کا طریقہ کار بھی بنائے گی۔
- مزید پڑھیں: بھارت سے درآمدات اور برآمدات پر پابندی
انہوں نے بتایا کہ ملک میں 28 لاکھ ہیکٹر اراضی میں پام کی کاشت کی جاسکتی ہے۔ شمال مشرقی علاقے میں نو لاکھ ہیکٹر رقبہ پام کی کاشت کے لیے موزوں ہے۔ پام آئل ملک میں درآمد ہونے والے خوردنی تیل کا 56 فیصد ہے۔ سالانہ 1.25 کروڑ ٹن سے زائد خوردنی تیل ملک میں درآمد کیا جاتا ہے۔
یو این آئی