آج ختم ہونے والی مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے تین روزہ اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں مالی برس 2021-22 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 9.5 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا۔ اس سے قبل اپریل کی میٹنگ کے بعد آر بی آئی نے کہا تھا کہ مالی برس 2021-22 میں شرح نمو 10.5 فیصد رہے گی۔
کووڈ ۔19 کی دوسری لہر کے پیش نظر پہلی سہ ماہی کے دوران شرح نمو میں زبردست تخفیف کی گئی ہے۔ اسے 26.2 فیصد سے گھٹا کرکے 18.5 فیصد کردیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے’’دیہی مانگ مستحکم ہے اور عام مانسون کی پیش گوئی ایک مضبوط تسلسل کی نشاندہی کرتی ہے‘‘۔
دوسری جانب دیہی علاقوں میں کووڈ 19 کے انفیکشن کے پھیلاؤ کی وجہ سے شرح نمو میں کمی کا امکان ہے۔
ویکسی نیشن تیز ہونے کے ساتھ اقتصادی سرگرمیاں بحال ہونے کی امید کے پیش نظر تیسری اور چوتھی سہ ماہی کے اندازوں میں اضافہ کیا گیاہے۔ تیسری سہ ماہی کے لیے شرح نمو کی پیش گوئی 5.4 فیصد سے بڑھ کر 7.2 فیصد اور چوتھی سہ ماہی کے لیے 5.2 فیصد سے 6.6 فیصد کردی گئی ہے۔
مرکزی بینک نے امید ظاہر کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں ویکسینیشن تیز ہوجائے گی اور جلد ہی معاشی سرگرمیاں معمول پر آجائیں گی۔ عالمی سطح پر مستحکم معاشی برآمدات کو فروغ دے گی۔
آر بی آئی کے مطابق کورونا وائرس کی دوسری لہر کے نتیجے میں شہری شعبے کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے، لیکن کاروبار اسی ماحول کے مطابق خود کو ڈھال رہے ہیں اور وہاں جس کا معاشی سرگرمیوں پر خاص طور پر مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں میں کم اثر پڑنے کا خدشہ ہے جہاں انفیکشن کا امکان کم ہے۔
یواین آئی