راجیہ سبھا میں سماجوادی پارٹی کے ریوتی رمن سنگھ نے ہمالیہ خطہ میں کاروباری کام جاری رہنے سے ماحولیات کو ہونے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیر کے روز کہا کہ ان علاقوں میں ایسے کام کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
مسٹر سنگھ نے وقفہ سوال کے دوران کہا کہ ہمالیہ ہماری ثقافت کی علامت ہے اور یہ کچا پہاڑی ہے جو کاروباری کام کیے جانے سے ہلتا ہے۔ اس سے آب و ہوا میں تبدیلی ہو رہی ہے۔ ان علاقوں میں پہلے کے باندھ کے علاوہ 8 نئے باندھ بنائے جارہے ہیں۔ چار دھام یاترا کے لیے سڑکیں چوڑی کی گئی ہیں جس کے سبب ایک لاکھ درخت کاٹ دیے گئے ہیں جن کی جگہ دوبارہ درخت نہیں لگائے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمالیہ کے گلیشیئر میں کاربن جمع ہورہا ہے جس سے وہاں گرمی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے رشی گنگا علاقے میں گلیشئر کے ٹوٹنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں 200 لوگ ہلاک ہوئے۔ لوگوں کی لاشیں نہیں مل رہی ہیں۔ ہمالیہ علاقے میں گڑبڑی سے پانی کا بحران ہورہا ہے جس پر توجہ دینا ضروری ہے۔
یواین آئی