سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی ( سی ایم آئی ای) CMIE مئی۔ اگست 2021 کی جاری بے روزگاری کی رپورٹ کے مطابق بے روزگاری کی شرح راجستھان میں مجموعی طور پر ہریانہ کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق گریجویٹ اور اعلیٰ تعلیم یافتہ 55.75 فیصد نوجوان بے روزگار ہیں۔ اس کے برعکس قومی سطح پر یہ تعداد 20.21 فیصد ہے۔
ہریانہ میں بے روزگاری کی شرح 35.7 فیصد ہے جبکہ راجستھان میں 26.7 فیصد ہے۔ راجستھان اور ہریانہ وہ واحد ریاستیں ہیں جنہوں نے بے روزگاری کے معاملے میں 20 فیصد کے ہندسہ عبور کو کیا ہے۔
پڑوسی ریاستیں پنجاب، اتر پردیش، ایم پی اور گجرات کے مقابلے میں ریاست میں ناخواندہ یعنی 'غیر تعلیم یافتہ' افراد کے لیے بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ کل 28.06 فیصد ناخواندہ نوجوانوں کے پاس کوئی نوکری نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش اور گجرات میں اس طبقے میں بے روزگاری کی شرح صفر فیصد ہے، جبکہ یوپی میں یہ 1.13 فیصد ہے۔
- مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے سب سے زیادہ تنخواہ دار متاثر
- یوتھ کانگریس وزیراعظم کی سالگرہ کو قومی بے روزگاری دن کے طور منا رہی ہے
- اپریل میں75 لاکھ افراد ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے: رپورٹ
- کووڈ۔19 سے خواتین میں بے روزگاری کی شرح بڑھی ہے: رپورٹ
بھارت میں بے روزگاری کی شرح 7.5 فیصد ہے۔ شہری بھارت میں یہ 9.1 فیصد ہے جبکہ دیہی بھارت میں یہ 6.8 فیصد ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق روزگار کے معاملے میں بھی خاص کر شہری خواتین کافی پیچھے ہیں۔