آر کام، ریلائنس ٹیلی کام لٹیڈ اور ریلائنس ٹیلی کام انفراسٹکچر لمٹیڈ میں فنڈ کی آمدورفت کی جانچ میں شبہ ریلیٹیڈ پارٹی ٹرانجکشن، لون کی مبینہ ایورگرینن اورایسے نامعلوم یونٹوں کے ساتھ پروفینشل ڈیلنگ کا پتہ چلا جن میں ریلائنس گروپ کے ملازمین ہی ڈائریکٹر تھے۔
ایک شخص نے بتایا کہ مئی 2017 سے مارچ 2018 کے درمیان کے ٹرانجکشن پر جانچ میں غورکیا گیا تھا۔ اس میں ہزاروں انٹریز کے درمیان تین ایسی انٹریز پائی گئی جن کے بارے میں ایس بی آئی کی قیادت والے لینڈر گروپ کو شک ہے کہ ان کا فنڈ ڈائیورزہوسکتا ہے۔ لینڈر ساب ان ڈیلنگ کی تصدیق طے کرنے کے لیے زیادہ باریک بینی سے جانچ کرنے پر غور کررہے ہیں۔ ایس بی آئی نے فنڈ کی اسٹیڈی کے لیے نمبر 2017 میں اکاؤنٹنگ فرم بی ڈی او کا سہارا لیا تھا۔