نئی دہلی: وزیراعظم نریندرمودی نے ہفتے کو نجی شعبہ سے سرمایہ کاری بڑھانے کی اپیل کی اور نئے زرعی قانونوں کا بچاؤکرتےہوئے کہا کہ ان کا فائدہ اب کسانوں کو ملنے لگا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے صنعتی تنظیم ایسو چیم کے قیام کے سو برس پورے ہونے کے موقع پر اسٹیبلشمنٹ ویک کی تقریب سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بھارتی معیشت پر دنیا کو بھروسہ ہے۔ کووڈ 19 کی وبا کے دوران بھارت میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری آئی ہے۔ لیکن ساتھ ہی گھریلو صنعتوں کے ذریعہ نجی سرمایہ کاری بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ خصوصاً تحقیق اور ترقی پر سرمایہ کاری بڑھانا ضروری ہے۔
وبا کی وجہ سے سرکاری وسائل پربڑھے دباؤ کے درمیان معیشت کو پٹری پرلانے کے لیے نجی شعبہ کے ذریعہ سرمایہ کاری بڑھانا ضروری ہے۔ دوسری طرف نجی شعبہ پر بھی وبا کی مار پڑی ہے جس سے نجی سرمایہ کاری بڑھانا بڑا چیلنج بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ'بھارت میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) پر سرمایہ کاری بڑھائے جانے کی بہت ضرورت ہے۔ امریکہ میں آر اینڈ ڈی پر 70 فیصد سرمایہ کاری نجی شعبہ کے ذریعہ ہوتی ہے جبکہ اپنے ملک میں 70 فیصد سرمایہ کاری حکومت کے ذریعہ ہوتی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: 'اگلے بجٹ میں صحت اور سرمایہ کاری حکومت کی اولین ترجیح ہوگی'
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں آر اینڈ ڈی پر نجی سرمایہ کاری ہوتی ہے اس کا ایک بڑا حصہ آئی ٹی، فارما اور ٹرانسپورٹ کے شعبہ تک محدود ہے۔زراعت، دفاع اور توانائی، تعمیر جیسے سیکٹروں میں ہر چھوٹی بڑی کمپنی کو آر اینڈ ڈی کے لیے ایک یقینی حصہ طے کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت فروغ دے سکتی ہے، پالیسیوں میں تبدیلی کر سکتی ہے، لیکن حکومت کی اس حمایت کو کامیابی میں بدلنے کا کام صنعت کا شعبہ کرسکتا ہے۔ گذشتہ چھ برس میں ڈیڑھ ہزار سے زیادہ قانون ختم کیے گئے اور دوسری طرف ضروری نئے قانون بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں منظور کیے گئے زرعی قانونوں کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ چھ مہینے پہلے جو زرعی اصلاح کیے گئے ان کے فائدے کسانوں کو ملنے شروع ہوگئے ہیں'۔
یو این آئی