نئی دہلی: زرعی کیمیکل کمپنیوں کی ایک تنظیم کراپ کیئر فیڈریشن آف انڈیا (سی سی ایف آئی) نے کہا کہ کیڑے مار دوا انتظام کاری بل 2020 سے ملک میں کیڑے مار ادویات کی شدید قلت ہوگی اور ضروری اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔
سی سی ایف آئی نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ 'مجوزہ کیڑے مار دوا انتظام بل 2020 کے زراعت کے شعبے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے مزید کسانوں کی آمدنی پر بھی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ بل کی وجہ سے کیڑے مار دواؤں کی شدید قلت ہوگی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔
یہ بل مارچ 2020 میں راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں منظوری کے لیے اسے دوبارہ پیش کیا جاسکتا ہے۔ اس بل سے کیڑے مار دواؤں کی درآمد، تیاری، فروخت، تقسیم اور استعمال کو باقاعدہ بنانے والے موجودہ کیڑے مار دوا ایکٹ 1968 کی جگہ لی جائے گی۔
سی سی ایف آئی کے چیئرمین (ٹیکنیکل کمیٹی) اجیت کمار نے کہا کہ مذکورہ بل کے سیکشن 23، ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ 1968 کیڑے مار دواؤں کو دوبارہ اندراج کرنا پڑے گا اور اندراج میں شفافیت کو یقینی نہیں بنایا گیا ہے۔'