راجیہ سبھا میں ای سگریٹ پر پابندی لگانے کی حمایت کرتے ہوئے اراکین راجیہ سبھا نے کہا گیا کہ حکومت کو بیڑی، پان مسالحہ اور گٹکا سمیت تمباکو کی تمام مصنوعات پر پابندی لگانی چاہیے۔
ایوان میں الیکٹرونک سگریٹ (بنانے، مینوفیکچرنگ، درآمد، برآمد، ٹرانسپورٹ، فروخت، تقسیم، ذخیرہ اندوزی اور اشتہار) پابندی بل۔2019 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اراکین نے کہا کہ حکومت کو تمباکو کی تمام مصنوعات پر پابندی لگانے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ یہ بل جمعرات کو صحت اور فیملی ویلفیئر کے وزیر ہرش وردھن نے راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا۔
ترنمول کانگریس کے ندیم الحق نے کہا کہ حکومت کو نہ صرف ای سگریٹ پر بلکہ پان مسالحہ، گٹکا، بیڑی اور تمباکو کی تمام مصنوعات پر پابندی لگانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ای سگریٹ پر پابندی لگانے کے لیے آرڈی ننس نہیں لانا چاہئے تھا۔ اس سے پارلیمنٹ کا و قار کم ہوا ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے کی وجیلا ستیہ ناتھن نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کوتمام طرح کی سگریٹ پر پابندی لگانے کے بارے میں غور کرنا چاہیے۔ سنگل سگریٹ کی فروخت پر پابندی لگانی چاہیے۔ اس سے نوجوان سگریٹ کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیڑی، پان مسالحہ اور گٹکا سمیت تمباکو کی تمام مصنوعات پر روک لگنی چاہیے۔ بیڑی مزدوروں کے لیے دیگر روزگار کا انتظام ہونا چاہیے۔
سماج وادی پارٹی کے روی پرکاش ورما نے کہاکہ تمباکومصنوعات پر مکمل پابندی لگنی چاہیے۔ محض ای سگریٹ پر روک لگانے سے مقصد حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تمباکو مصنوعات سے حکومت کو 30 ہزار کروڑ روپے کا ریونیو حاصل ہوتا ہے لیکن تمباکو سے ہونے والی بیماریوں پر ایک لاکھ چار ہزار کروڑ روپے کا خر چ ہوتا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے وکاس مہاتمے نے کہاکہ یہ اچھا بل ہے اس سے ای سگریٹ کو مکمل طورپر ختم کیا جاسکے گا۔ اس سے نوجوان نسل کو تمباکو نوشی سے بچایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ ای سگریٹ کی حمایت کرنے والوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ان کمپنیوں کا خاص مقصد کاروبار کرنا اور منافع کمانا ہے۔
کانگریس کے ریپون بورا نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ای سگریٹ پر پابندی لگانے سے پہلے تفصیلی تحقیق کی جانی چاہئے۔ اس سے زیادہ نقصان تمباکو کے روایتی استعمال سے ہوتا ہے۔ ملک میں 28.6فیصد آبادی تمباکو کا استعمال کرتی ہے اور یہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ ملک میں فی سیکنڈ دس لوگوں کی موت تمباکو سے ہونے والی بیماریوں سے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ای سگریٹ پر پابندی لگانے والے بل میں سخت التزامات کیے گئے ہیں جن کی ضرورت نہیں ہے۔
بیجو جنتادل کے پرشانت نندا نے بل کی حمایت کی اور کہاکہ یہ ای سگریٹ غیرممالک سے آتی ہے اس لیے اس کا امپورٹ پوری طرح سے روکاجانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اڑیشہ سمیت 18ریاستیں ای سگریٹ پر پابندی لگا چکی ہیں۔