ETV Bharat / business

'ویواد سے وشواس' بل پارلیمنٹ سے منظور - ویواد سے وشواس

پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز 'ویواد سے وسواش' بل 2020 کو منظوری دے دی ہے۔

Parliament approves 'Vivad Se Vishwas' Bill
فائل فوٹو
author img

By

Published : Mar 13, 2020, 11:59 PM IST

پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز اس بل کی منظوری دے دی جس کے تحت ٹیکس دہندگان کو اپنے ٹیکس تنازعات کو حل کرنے کے لیے صرف متنازعہ ٹیکس کی رقم ادا کرنا ہوگی اور انہیں سود اور جرمانے پر پوری چھوٹ ملے گی'۔

چھوٹے ٹیکس تنازعات کو نمٹانے اور کاروباریوں کواعتماد میں لینے والے، بلاواسطہ ٹیکس (ویواد سے وشواس )بل 2020کو راجیہ سبھا نے جمعہ کو بحث کےبعد صوتی ووٹ سے لوک سبھا کو واپس کردیا۔

راجیہ سبھا میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیرخزانہ نرملا سیتارمن نے کہاکہ یہ ٹیکس معافی کی اسکیم نہیں ہے۔ متعلقہ کاروباریوں کو بقایا ٹیکس کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ اس دائرے میں پانچ کروڑ روپے تک کے معاملے آئیں گے۔

راجیہ سبھا نے مختصر بحث کے بعد وسواش بل 2020 کو براہ راست ٹیکس تنازعہ نہ مانتے ہوئے واپس کردیا کیونکہ یہ منی بل ہے۔ جسے لوک سبھا پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت سبھی کو مطلع کردیا جائےگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت تمام زبانوں میں ریاستوں کو بل کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک سرکلر بھیجے گی۔

واضح رہے کہ بل اس صورتحال میں لایا گیا ہے جب قرضوں کی وصولی کے ٹریبونلز میں براہ راست ٹیکس سے متعلق 9.32 لاکھ کروڑ روپے کے 4.83 لاکھ کیسز ہیں۔

بل کے مطابق اگر چھاپہ مار کارروائیوں میں ضبط کی گئی رقم پانچ کروڑ روپے تک ہے تو، اسی صورتحال میں پارلیمنٹ کے ذریعہ بل کی منظوری کے بعد اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ رقم کی ادائیگی پر سود اور جرمانے کو پوری چھوٹ دی جائے گی۔

پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز اس بل کی منظوری دے دی جس کے تحت ٹیکس دہندگان کو اپنے ٹیکس تنازعات کو حل کرنے کے لیے صرف متنازعہ ٹیکس کی رقم ادا کرنا ہوگی اور انہیں سود اور جرمانے پر پوری چھوٹ ملے گی'۔

چھوٹے ٹیکس تنازعات کو نمٹانے اور کاروباریوں کواعتماد میں لینے والے، بلاواسطہ ٹیکس (ویواد سے وشواس )بل 2020کو راجیہ سبھا نے جمعہ کو بحث کےبعد صوتی ووٹ سے لوک سبھا کو واپس کردیا۔

راجیہ سبھا میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیرخزانہ نرملا سیتارمن نے کہاکہ یہ ٹیکس معافی کی اسکیم نہیں ہے۔ متعلقہ کاروباریوں کو بقایا ٹیکس کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ اس دائرے میں پانچ کروڑ روپے تک کے معاملے آئیں گے۔

راجیہ سبھا نے مختصر بحث کے بعد وسواش بل 2020 کو براہ راست ٹیکس تنازعہ نہ مانتے ہوئے واپس کردیا کیونکہ یہ منی بل ہے۔ جسے لوک سبھا پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت سبھی کو مطلع کردیا جائےگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت تمام زبانوں میں ریاستوں کو بل کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک سرکلر بھیجے گی۔

واضح رہے کہ بل اس صورتحال میں لایا گیا ہے جب قرضوں کی وصولی کے ٹریبونلز میں براہ راست ٹیکس سے متعلق 9.32 لاکھ کروڑ روپے کے 4.83 لاکھ کیسز ہیں۔

بل کے مطابق اگر چھاپہ مار کارروائیوں میں ضبط کی گئی رقم پانچ کروڑ روپے تک ہے تو، اسی صورتحال میں پارلیمنٹ کے ذریعہ بل کی منظوری کے بعد اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ رقم کی ادائیگی پر سود اور جرمانے کو پوری چھوٹ دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.