نیویارک: اقوام متحدہ کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس نے کسانوں کے لیے مشکل وقت لے آئی ہے اور اس کی وجہ شہروں اور دیہی علاقوں کے لاکھوں افراد کے لیے فوڈ سیکیورٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
منگل سے شروع ہونے والی آن لائن کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ماہرین اس مسئلے پر تبادلہ خیال کریں۔ خصوصاً ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں فاقہ کشی کے خاتمے اور صورتحال کو خراب ہونے سے روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ چیلنج روزگار ختم ہونے سے دو گنا ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں برس کورونا وائرس کے وبا سے دنیا بھر میں غذائیت سے دوچار افراد کی تعداد میں 13.2 کروڑ کا اضافہ ہوگا، جبکہ شدید غذائیت کا شکار بچوں کی تعداد میں بھی 67 لاکھ کا اضافہ ہوگا۔
ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل کیو ڈونگیو نے ڈیجیٹل میٹنگ سے قبل تبصرہ کیاکہ' ہمں دو وبائی امراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کووڈ۔19 صحت کے ضیاع سے کہیں زیادہ معاش کی تنگی کی وجہ سے فاقہ کشی میں اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس سے قبل تیار کی گئی رپورٹ میں ایف اے او نے کہا کہ' وبائی امراض، وجوہات اور سفری پابندیوں کی وجہ سے فصلوں کی کٹائی نہیں ہوسکی ہے کیونکہ بے بس مہاجر مزدور کام پر نہیں جا سکے۔'