دیہی ترقیات کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ ملک میں کورونا بحران کے دوران مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی اے) کے تحت ریکارڈ کام اور اس کے بجٹ میں زبردست اضافہ کیا گیا۔
ایوان بالا راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں نریندر تومر نے کہا کہ' پچھلی بار منریگا کے تحت 61000 کروڑ روپے کے بجٹ کا التزام تھا لیکن زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے اس کے بجٹ میں 1 لاکھ 11 ہزار کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا تھا اور اس کے 90000 کروڑ روپے ریاستوں کو جاری کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منریگا اسکیم کے بجٹ میں طلب کے مطابق اضافہ کیا گیا ہے اور اس بار اس کے بجٹ میں 73000 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
تومر نے کہا کہ منریگا ایک کثیر المقاصد اسکیم ہے اور اس میں تقریباً 10 کروڑ لوگ پوری طرح سے جڑے ہوئے ہیں۔ رواں برس 52 فیصد خواتین کو مزدوری ملی۔ انہوں نے کہا کہ منریگا کی رقم محنت کشوں کے بینک کھاتوں میں ادا کی جاتی ہے۔ ریاستی سطح پر متعدد بار ادائیگی میں تاخیر ہوتی ہے، جس کے لیے قانون میں سود کا بھی التزام کیا گیا ہے۔
قبل ازیں وزیر مملکت برائے دیہی ترقیات سادھوی نرنجن جیوتی نے کہا کہ منریگا کے تحت مزدوروں کو سال میں سو دن کام دینے کا التزام ہے اور اس کے کام کے دنوں میں اضافہ کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ ریاستوں کے ذریعہ کاروباری دن بڑھایا جاتا ہے۔ اڈیشہ ، ہماچل پردیش اور کیرالہ نے اس اسکیم میں 50 دن کا اضافہ کیا ہے۔ اس بار منریگا کے تحت 330 کروڑ مین ڈے وضع کیے گئے۔
یو این آئی