قومی ای–کامرس پالیسی کے مسودے میں ای-کامرس کے سیکٹر کے فروغ کے لیے ایک سہولت پیدا کرنے والے ریگولیٹری ماحول کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد گھریلو صنعت و کاروں کو بااختیاربنانا اور میک ان انڈیا کی ہمت افزائی کرتے ہوئے صارفین کے مفادات کا تحفظ اور روزگار میں سہولت کو یقینی بنانا ہے۔
مجوزہ نئی صنعتی پالیسی میں مقابلہ آرائی میں اضافہ کرنے اور بھارت میں مینوفیکچرنگ کے سیکٹرز کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔
الیکٹرونک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت نے ذاتی اعدادو شمار کے تحفظ کا بل 2019ء متعارف کرایا ہے، جس میں ذاتی اعدادو شمار کے تصرف، اس کے حساس ہونے کے علاوہ اعدادو شمار پروسیس کرنے کے تکنیکی اقدامات کے لیے ایک تنظیمی فریم تیار کرنے پر زور دیا گیا ہے، جس میں ذاتی اعدادو شمار کی سرحد پار منتقلی اور اعداد وشمار کو پروسیس کرنے والی اکائیوں کی جواب دہی طے کرنے پر زور دیاگیا ہے۔
چونکہ ای–کامرس ایک نیا معاملہ ہے، اس لیے اس بات کو یقینی بنانے کی خاطر کے پالیسی کو سبھی فریقوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرتب کیاگیا ہے، گذشتہ چند مہینوں کے دوران تفصیلی صلاح مشورے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس پالیسی کو جاری کرنے کے لیے کوئی مقررہ وقت طے نہیں کیاگیا ہے۔
نئی صنعتی پالیسی کے سلسلے میں ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیاگیا ہے، جس میں مرکزی وزارتوں، محکموں، ریاستی سرکاروں اور صنعتی انجمنوں کی نمائندگی شامل ہے۔ اس ورکنگ گروپ کے سربراہ ڈی پی آئی آئی ٹی کے سیکریٹری کو بنایا گیا ہے۔ ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ ڈی پی آئی آئی ٹی کے سیکریٹری کی صدارت میں 24 اکتوبر 2019ء کو منعقد ہوئی۔ نئی صنعتی پالیسی تیار کرنے کے لیے فی الحال بین وزارتی صلاح مشورہ جاری ہے۔
مذکورہ معلومات آج کامرس و صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے فراہم کیں۔