ریاست مدھیہ پردیش کے اسملی میں آج مالی برس 2021۔22 کے لیے بجٹ پیش کیا گیا، جس پر سابق وزیر اعلی و کانگریس رہنما کمل ناتھ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ' مہنگائی بے روزگاری کی مار، جملوں کی سرکار، حساس مضوع کا ہورہا ہے چھوٹا پرچار بتایا۔ انہوں نے ریاستی بجٹ کو اعداد و شمار کا کھیل بتاتے ہوئے گمراہ کن اعداد و شمار بتایا۔
انہوں نے کہا امید تھی کہ اس اس بجٹ میں پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں سے عوام کو راحت دیتے ہوئے (وی اے ٹی) میں حکومت کمی کرے گی، رجسٹری کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ کانگریس کی جانب سے کسانوں کے لیے قرض معافی کے لیے بنائی گئی اسکیم کو آگے بڑھایا جائے گا۔ روزگار کو لے کر نئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ بدحال تعلیم اور صحت پر کام کیا جائے گا۔ صوبے میں پڑھتے خواتین پر جرائم سخت قدم اٹھائے جائیں گے۔ سرکاری ملازمین کے لیے ڈی اے اور ڈی آر دینے کی بات ہوگی، کورونا کی وجہ سے جو معیشت پر پڑنے والے اثرت کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، لیکن اس بجٹ میں یہ سب کچھ غائب رہا۔
مزید انہوں نے بجٹ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ' اسے جھوٹ سے تعبیر کیا، انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خودکفیل مدھیہ پردیش پر کہاکہ' خودکفیل بی جے پی کا ایک نیا نعرہ بن گیا ہے، کیا یہ ریاست کی بات کرتے ہیں یا پارٹی اور رہنماؤں کی بات کرتے ہیں۔
کمل ناتھ نے اہنے ٹویٹ میں کہاکہ' بھارتیہ جنتا پارٹی 15 برسوں سے صوبے میں اقتدار میں ہے۔ لیکن اس نے ترقی کے نام پر ہمیشہ جھوٹے وعدے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے آج مالی برس 2021-22 کے لیے 2 لاکھ 41 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ حکومت کی جانب سے اس بجٹ کو مدھیہ پردیش کو خود کفیل بنانے کی سمت میں اہم قدم قرار دیا جارہا ہے۔ وزیر خزانہ دیوڑا نے بجٹ کے دوران خود کفیل مدھیہ پردیش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ سبھی طبقےکو دھیان میں رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔
اس بجٹ میں صحت، تعلیم، علاج، انفراسٹکچر، سڑک، روزگار، وغیرہ پر زور دیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں آئندہ وقت کے لیے روڈ میپ حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا ہے یہ بجٹ دو لاکھ 41 ہزار 275 کروڑ روپے کا ہے۔