اس طرح یہ ہندستان میں منعقد ہونے والی سب سے کامیاب تقریب بن گئی ہے۔ اختراعی نوعیت کے تعاون کے قیام اور شراکت داری کی تجدید اور ملک میں دفاعی سامان کی تیاری کے عمل میں انقلابی نوعیت کی تبدیلی لانے کے سلسلہ میں سمجھوتے کئے گئے جن پر مختلف ڈی پی ایس یوز ، بھارت کی پرائیوٹ دفاعی کمپنیوں اور بیرون ملکوں کی کمپنیوں کے درمیان ان کے نمائندوں نے دستخط کئے۔
اس موقع پر رکشا منتری راج ناتھ سنگھ اور اترپردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ بھی موجود تھے۔
ایک سرکاری ریلیز کے مطابق رکشا منتری نے مفاہمت ناموں پر دستخط کرنے کو ، اگلے پانچ برسوں میں بھارت کی برآمدات 5 ارب ڈالر کرنے کے وزیراعظم کے نشانے کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک قدم قرار دیا ہے۔ دفاعی سامان تیار کرنے والے مرکزی حکومت کے ادارے اور بھارت کی دفاع سے متعلق پرائیوٹ صنعت آج اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ بھارت کے نوجوانوں کے تیز ذہن کو استعمال کرکے دنیا میں ابھرتے ہوئے آر اینڈ ڈی مرکز میں بھارت کی قیادت کریں۔ حکومت نے لائسنس دینے کی پالیسی کو آسان بنایا ہے جس سے بھارتی اور عالمی کمپنیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے ان تمام ساجھے داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں اور امید ظاہر کی کہ اترپردیش دفاعی سامان تیار کرنے کے ایک مرکز کے طور پر ابھرے گا۔
آج جن مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے ان میں سے 23 پر اترپردیش کی حکومت کی طرف سے دستخط کئے گئے۔ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ان مفاہمت ناموں کے ذریعہ ریاست میں قائم دفاعی کوریڈور میں 50 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور روزگار کے تین لاکھ مواقع فراہم ہوں گے۔ انہوں نےیقین دلایا کہ ریاست میں کی جانے والی سرمایہ کاری محفوظ ہے اور ریاست کی سرمایہ کاری سے متعلق پالیسی ملک کے سب سے پرکشش پالیسی ہے۔ وزیراعلی نے یہ اعلان بھی کیا کہ ایچ اے ایل جلد ہی ڈور نیئر 19 سیٹر شہری ہیلی کاپٹر اترپردیش کو فراہم کرے گا۔
محکمہ دفاع کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار نے کہا کہ یہ نمائش بہت سی پہل قدمیوں کے لئے یاد کی جائے گی۔ اس میں اتنی بڑی تعداد میں مفاہمت ناموں پر دستخط کیا جانا ، ٹی او ٹیز اور اشیا کی شروعات شامل ہے۔ بندھن تقریب کے دوران 13 سے زیادہ مصنوعات کی شروعات کی گئی ، ڈی پی ایس یوز پرائیوٹ اور عالمی دفاعی سامان تیار کرنے والی کمپنیوں کے درمیان 124 مفاہمت نامے ہوئے۔ 23 مفاہمت ناموں پر اترپردیش کی حکومت اور پرائیوٹ کمپنیوں نے دستخط کئے۔