پیوش گویل نے بدھ کی رات امریکہ میں انڈیا چیمبر آف کامرس کے ایک پروگرام سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت معیشت میں وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کے لیے پابند عہد ہے۔ معیشت کو کھلا اور آزاد بنایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کی جانے والی معاشی اصلاحات اسی سمت میں قدم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک ساتھ مل کر کام کرنے سے امریکہ اور ہندوستان میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کیا کہ آئندہ برسوں میں ہندوستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات زیادہ مستحکم ہوں گے۔ ’آتم نربھر بھارت ابھیان‘ کا ذکر کرتے ہوئے گویل نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات وسیع اور مستحکم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے بے حد امکانات ہیں۔ دونوں فریق ایک دوسرے کے معتمد ساتھی ہیں۔ گذشتہ کئی برسوں سے دونوں فریقوں کے درمیان باہمی تجارت میں اضافہ ہوا ہے اور اگلے پانچ برسوں میں اسے 500 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
پیوش گویل نے کہا کہ دونوں ملک کے ایک ساتھ مل کر کرنے سے اسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستانی معیشت اعلیٰ معیار کی اشیاء اور بین الاقوامی بازار میں وسیع پیمانے پر شراکت دار بننے کی جانب گامزن ہے۔ یہ قدامت پسندانہ سوچ ترک کرنے اور بہادری کے ساتھ بڑی سرمایہ کاری کرنے کا وقت ہے۔ اس کے لیے حکومت جامع فکر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
معاشی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے گویل نے کہا کہ کانکنی، اسپیس ٹیکنالوجی، دفاع، بینکنگ، مالیاتی شعبے، مزدور اور زراعت کے سلسلے میں انتظامیہ، پالیسی اور قانون میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔ ہندوستانی معیشت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مال ڈھلائی کی لاگت کم کی جا رہی ہے اور ٹیکس ڈھانچے میں بہتری کی جا رہی ہے۔ ہندوستان میں کمپنی ٹیکس دنیا میں سب سے کم ہے۔ صنعت اور کاروبار کے لیے ملک میں سنگل ونڈو سسٹم شروع کیا جا رہا ہے۔ ایک ہی جگہ کاروبار سے متعلق تمام نظوریاں ملیں گی اور مسائل کا حل ہوگا۔ حکومت بنیادی ڈھانچہ بہتر کرنے اور عمل تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ امریکہ کے ساتھ بھارت کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ گذشتہ دو دہائی سے دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی ہر موقع پر مدد کی ہے۔
بھارت کو ایٹم سپلائر گروپ یا اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا رکن بنانا ہو یا کووِڈ۔19 میں امریکہ کو دوا کی ضرورت ہو۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی قیادت کے درمیان مسلسل مذاکرہ رہتا ہے۔ حال میں امریکی وزیر خارجہ ایم پومپیو اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے درمیان ٹوکیو میں بات چیت ہوئی ہے۔ بھارت۔امریکہ مذاکرہ 26 اور 27 اکتوبر کو منعقد کی جائے گی۔