نئی دہلی: ڈی بی ایس بینک انڈیا نے پیر کے روز کہا کہ لکشمی ولاس بینک (ایل وی بی) کے صارفین کو تمام بینکنگ خدمات ملے گی۔ بحران میں پھنسے لکشمی ولاس بینک کو ڈی بی ایس بینک انڈیا میں ضم کردیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی ڈی بی ایس بینک انڈیا نے کہا کہ لکشمی ولاس بینک کے صارفین کے لیے فی الحال سیونگ اکاؤنٹ اور فکسڈ ڈپازٹ (ایف ڈی) پر سود کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی ہے۔
ڈی بی ایس بینک انڈیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لکشمی ولاس بینک کے ڈی بی ایس گروپ ہولڈنگز لمیٹڈ ڈی بی ایس بینک انڈیا میں ضم ہوگیا ہے۔
حکومت اور ریزرو بینک نے بینکاری ریگولیشن ایکٹ 1949 کے سیکشن 45 کے تحت خصوصی حقوق کے تحت ایل وی بی کو ڈی بی ایس بینک انڈیا میں ضم کر دیا ہے۔ یہ انضمام 27 نومبر سے نافذ ہوا ہے۔ انضمام سے لکشمی ولیس بینک کے ذخائر صارفین اور ملازمین کو غیر یقینی صورتحال کے بعد راحت ملی ہے۔
ستائیس نومبر سے لکشمی ولاس بینک پر عائد پابندی بھی ختم کردی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تمام شاخوں ڈیجیٹل ذرائع اور اے ٹی ایم کا کام بھی معمول کے مطابق بحال ہوگیا ہے۔
ڈی بی ایس بینک انڈیا نے کہا "تمام بینکاری خدمات لکشمی ولاس بینک کے صارفین کو دی جائیں گی۔ آئندہ کے نوٹس تک انہیں بچت کھاتوں اور ایف ڈی پر وہی انٹرسٹ (سود) ملے گا جو لکشمی ولاس بینک کے ذریعہ طے کی گئی تھی۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ لکشمی ولاس بینک کے تمام ملازمین اب ڈی بی ایس بینک انڈیا کے ملازم ہوں گے۔ ان کے لیے خدمات کی شرائط ویسے ہی رہیں گی، جو لکشمی ولاس بینک میں نافذ تھیں۔
سنگاپور کے ڈی بی ایس گروپ کے بھارتی یونٹ نے کہا ہے کہ وہ لکشمی ولاس بینک کے سسٹم اور نیٹ ورک کو ڈی بی ایس کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے ایل وی بی کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہ انضمام اگلے چند مہینوں میں مکمل ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں: چھ دنوں کے اندر 53 فیصد لکشمی ولاس بینک کے شیئر میں گراوٹ
ڈی بی ایس بینک انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سرجیت شور نے کہا "ایل وی بی کے انضمام سے اس کے صارفین اور ملازمین کو استحکام ملے گا۔ اس سے ہمارے کسٹمر بیس میں بھی اضافہ ہوگا۔ نیز ہمیں ان شہروں تک رسائی حاصل ہوگی جہاں ہم موجود نہیں ہیں۔"