مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے 25-2024 تک ملک کو پانچ ہزار ارب(پانچ ٹریلین) کی معیشت بنانے کے لیے بجٹ میں متعدد منصوبوں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت بنیادی ڈھانچے میں حکومت کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ سر فہرست ہے اس کے ذریعے ہم اپنے ہدف کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں گے'۔
وزیر خزانہ نے اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) نظام میں شرحوں کے استحکام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ہر تین ماہ کی بجائے سال میں صرف ایک بار شرحوں پر نظر ثانی کرنے کا مشورہ دیا۔
نرملا سیتارمن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'ہم نے کھپت میں اضافے اور سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کی بنیاد رکھی ہے، حکومت کی سرمایہ کاری سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہوگی، جس کا اثر قلیل اور طویل مدتی دونوں منصوبوں پر ہوگا۔'
انہوں نے کہا 'دیہی علاقوں کی پریشانیوں پر قابو پانے کے لیے بجٹ میں 16 نکاتی ایکشن پلان کا اعلان کیا گیا ہے لہٰذا میرا اندازہ ہے کہ یہ اقدامات ملک کو پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت کی راہ ہموار کریں گے'۔
یہ پوچھے جانے پر کہ بجٹ میں مغربی بنگال کے لیے کیا خاص ہے؟ تو وزیر خزانہ نے کہا کہ 'مجھے نہیں معلوم کہ کس کو کیا ملا اس سوال کا جواب میں کس طرح سے دوں۔ میں ملک کو معاشی استحکام کے نقطہ نظر سے دیکھ رہی ہوں، ٹیکس کی شرحوں سے لوگوں کے ہاتھوں میں زیادہ سے زیادہ روپے پہنچ رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جن منصوبوں پر بجٹ میں اعلانات ہوئے ہیں، وہ منصوبے مختلف ریاستوں میں جاری ہیں۔