مرکزی وزارت داخلہ نے خدمات اور سرگرمیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جنہیں آج سے باضابطہ کام کاج کرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ چھوٹ کا اطلاق ملک کے ان علاقوں میں ہوگا جہاں کورونا وائرس کا اثر نہ ہونے کے برابر ہے، یا جن کا شمار کم متاثرہ علاقوں میں ہوتا ہے۔
ایسی ہی ایک فہرست کو مرکزی وزیر قانون اور ٹیلی کام کے وزیر روی شنکر پرساد نے ٹویٹ کیا ہے۔ اس میں صحت کی دیکھ بھال، زراعت، باغبانی، ماہی گیری اور مویشی پروری شامل ہیں۔
روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ' کچھ معاملات میں حکومت نے چھوٹ دی ہے، اور فہرست جاری کردی گئی ہے۔ تاہم کنٹینمنٹ زون میں ان خدمات کی اجازت نہیں ہوگی۔ اہم بات یہ ہے کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی سربراہی میں گروپ آف وزراء کا اجلاس ہفتہ کے روز ہوا۔ اجلاس کے بعد کہا گیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کسی قسم کی نرمی وزارت داخلہ امور کی جاری کردہ ہدایت نامے کے مطابق ہوگی۔ لیکن ریاستی حکومتیں بھی سختی سے اپنے طور پر قوانین نافذ کرسکتی ہیں۔
حکومت نے دیہی علاقوں میں کوآپریٹو کریڈٹ سوسائٹیوں، غیر بینکاری مالیاتی اداروں، پانی کی فراہمی، بجلی اور مواصلات سے متعلق منصوبوں اور سرگرمیوں کو چھوٹ دی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ بانس، ناریل ، سواری، کوکو، مصالحے کی کاشت، کٹائی، پروسیسنگ، پیکیجنگ، پھلوں اور سبزیوں کی گاڑیاں، سینیٹری اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں، گروسری اور راشن کی دکانیں، دودھ اور دودھ کے یونٹز، پولٹری، گوشت، مچھلی اور چارہ فروخت کرنے والے دکانوں، الیکٹرانک، آئی ٹی کی مرمت، پلٹور، موٹر مکینکس، کارپنٹرز، کورئیرز، ڈی ٹی ایچ اور کیبل خدمات کو کچھ پابندیوں کے ساتھ اجازت ہے۔
ای کامرس کمپنیوں سے 20 اپریل سے کام شروع کرنے کو کہا گیا ہے لیکن انہیں ڈلیوری گاڑیوں کے لیے ضروری منظوری حاصل کرنا ہوگی۔ سرکاری سرگرمیوں کے لیے ڈیٹا ورک اور کال سنٹرز، آئی ٹی اور متعلقہ خدمات والے دفاتر کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ ان کے پاس پچاس فیصد سے زیادہ عملہ نہیں ہونا چاہیے۔
آج سے شاہراہوں پر سرگرمیاں بھی بڑھا دی جائیں گی۔ موٹر مکینک کی دکانیں اور ڈھاباس بھی کچھ پابندیوں والے ٹرکوں کے لیے شاہراہ پر کھلیں گے۔
کولڈ اسٹوریج اور گودام کی خدمت شروع ہوگی۔ ماہی گیری کا کاروبار بھی شروع کیا جائے گا، جو مچھلیوں کو کھانا کھلانا، دیکھ بھال، پروسیسنگ پیکیجنگ ، مارکیٹنگ اور فروخت کی اجازت دے گا۔ ہیچری اور کمرشل ایکویریم بھی کھل جائے گا۔ منریگا کے تحت کام بھی پابندیوں سے مستثنیٰ رہا ہے۔ شہر سے باہر سڑکوں، آبپاشی، عمارت، قابل تجدید توانائی اور ہر طرح کے صنعتی منصوبوں پر تعمیراتی کام بھی آج سے شروع ہوگا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی شہری علاقے میں تعمیراتی منصوبہ شروع کرنا ہے تو، مزدوروں کو اس کے لیے جگہ پر دستیاب ہونا چاہیے۔