ہم سب کی زندگی میں بجٹ کی اہمیت اس لیے ہے کہ اس کا براہ راست تعلق ہماری آمدنی، ملک کی معیشت اور اخراجات سے ہے۔ حکومتیں اسے ہر برس پیش کرکے اپنے ترقیاتی پروگرام کا عہد کرتی ہیں۔ یعنی سب کچھ بجٹ پر ہی منحصر ہے۔ مجموعی طور پر کہا جائے تو ملک کی ترقی کا انحصار بجٹ پر ہے۔
تو آخر یہ لفظ 'بجٹ' کہاں سے آیا اور اس کی تاریخ کیا ہے؟ لفظ بجٹ کا اصل ماخذ فرینچ لفظ 'بئگٹ' ہے، جس کے معنی چمڑے کے بیگ کے ہیں۔
سنہ 1860 میں برطانوی شاہی حکومت کے وزیر مالیات ولیم ایوارٹ گلیڈ سٹون حکومتی اخراجات سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے لیے اپنے ساتھ ایک لال بیگ لے کر آئے تھے۔ اسی بیگ کو پہلی بار لال بیگ یا پھر بجٹ باکس کا نام دیا گیا۔
حقیت میں اس سوٹ کیس میں مالی امور سے متعلق بہت سارے دستاویزات تھے لیکن اس کی ابتدا یہیں سے ہوتی ہے۔ روایتی طور پر بھارت میں بھی سنہ 2019 کے عام بجٹ سے قبل تک وزیر خزانہ پارلیمان میں بجٹ پیش کرنے کے لیے اپنے ہاتھ میں ایک سوٹ کیس لیکر حاضر ہواکرتے تھے۔ تاریخی اعتبار سے سب سے پہلا بجٹ برطانوی وزیر خزانہ جیمزولسن نے پیش کیا تھا۔ یہ پہلا بجٹ شام کے پانچ بجے پیش کیا گیا تھا۔
بھارت میں سب سے پہلا بجٹ لیاقت علی خان نے پیش کیا تھا جو آزادی سے قبل ایک عبوری بجٹ تھا، اس کی مدت 9 اکتوبر 1946 سے 14 اگست 1947 تک تھی۔
بھارت کی آزادی کے بعد پہلا عبوری بجٹ آر کے شنموکھم چیٹی کی طرف سے 26 نومبر 1997 میں پیش کیا گیا۔
دلچسب بات ہے کے دستور ہند میں لفظ بجٹ کا استعمال نہیں کیا گیا ہے اس کی جگہ بھارتی آئین میں دفعہ 112 کے تحت 'اینول فائنانشیئل سٹیٹمینٹ' یعنی سالانہ مالی اخراجات کا نام دیا گيا ہے۔ اس کے بعد شان موٗکھم جان متھائی بھارت کے دوسرے وزیر خزانہ بنے۔ اس دوران انھوں نے سنہ 1949-1950 کا بجٹ پیش کیا، جس میں انھوں نے پلاننگ کمیشن اور اپنے پانچ سال کے پلان کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔
سی ڈی دیش مکھ نے منتخبہ حکومت کا پہلا بجٹ پیش کیا تھا۔
جواہر لال نہرو بھارت کے پہلے وزیر اعظم تھے، جنھوں نے 1958 میں بجٹ پیش کیا تھا۔
سنہ 1955 اور 56 کے دوران بجٹ کو ہندی زبان میں لکھا جاتا تھا۔ سنہ 1964 اور 1968 میں مرارجی دیسائی نے اپنی سالگرہ کے دن عام بجٹ پیش کیا تھا۔ وہ اپنی یوم پیدائش پر ایسا کرنے واولے پہلے وزیر اعظم تھے۔
اندرا گاندھی بھارت کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں جنہوں نے 1970 میں عام بجٹ پیش کیا تھا۔
سنہ 2001 میں این ڈی اے سرکار کی طرف سے پہلی بار صبح 11 بجے عام بجٹ پیش کیا گیا تھا۔ یہ بجٹ اس وقت کے وزیر خزانہ یشونت سنھا نے پیش کیا تھا۔
2016 میں مودی حکومت کی طرف سے بجٹ میں ایک بڑی تبدیلی لائی گئی، جس میں بجٹ پیش کرنے کی تاریخ کو 28 فروری سے تبدیل کر کے یکم فروری کر دی گیا، تاکہ نئے تجارتی سال کی ابتدا یکم اپریل سے ہوسکے اور اس میں تاخیر نہ ہو۔
پی چدمبرم نے سنہ 2005 سے لے کر 2008 تک عام بجٹ پیش کیا۔ پرنب مکھرجی نے سنہ 2009 سے 2012 تک کے بجٹ پیش کیا۔ سنہ 2013 میں پھر پی چدمبرم نے عام بجٹ پیش کیا۔
اس کے بعد مودی حکومت کے دور اقتدار میں سنہ 2014 سے 2018 تک ارون جیٹلی نے بجٹ پیش کیا۔ جبکہ سنہ 2019 کا عبوری بجٹ پیوش گوئل نے پیش کیا تھا۔ اور سنہ 2019 میں ہی دوبارہ عام بجٹ نرملا سیتا رمن نے پیش کیا۔
اسی طرح مودی حکومت کی دوسری میعاد میں بجٹ بیگ کی روایت کو ختم کرکے بہی کھاتے میں دستاویز لائے گئے'۔