ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2025 تک دنیا بھر میں 10 میں سے 6 افراد اپنی ملازمت سے محروم ہوجائیں گے۔ اس کی وجہ مشینوں اور انسانوں کے ذریعےکام پر لگانے والا وقت بتایا جارہا ہے۔
ژنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق ان کی یہ رپورٹ 19 ممالک میں پرائس واٹر ہاؤس کوپر کمپنی میں کام کرنے والے 32،000 ملازمین کے سروے کے بعد سامنے لائی گئی ہے۔
سروے کے مطابق دنیا بھر میں 40 فیصد ملازمین کا خیال ہے کہ وہ اگلے 5 برسوں میں اپنی ملازمت سے محروم ہوجائیں گے، جبکہ 56 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ وہ مستقبل میں بھی طویل مدتی روزگار کے مواقع حاصل کرسکیں گے۔ 60 فیصد سے زیادہ ملازمین کا ماننا ہے ملازمتوں کے تحفظ کے لیے حکومت کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
دنیا بھر میں 40 فیصد لوگوں نے لاک ڈاؤن میں اپنی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بہتر بنایا ہے جبکہ 77 فیصد لوگ کچھ نیا سیکھنے اور خود کو بہتر بنانے کے لیے تیار ہوئے ہیں۔
تقریبا 80 فیصد لوگ اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہوئے نئی ٹکنالوجی کو سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم کی سابقہ رپورٹ کے مطابق مشینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور مصنوعی ذہانت کی وجہ سے 8.5 کروڑ نوکریاں خطرے میں ہیں۔