جیو میٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے لیے کوئی وقت کی حد نہیں ہے، جبکہ زوم ایپ پر مفت ویڈیو کالنگ کے لیے صرف 40 منٹ کی مدت ہے۔ اس سے زیادہ وقت کی میٹنگ کے لیے میزبان کو ویڈیو کالنگ یا کانفرنس کرنے کے لیے ہر مہینے 15 ڈالر ادا کرنے پڑتے ہیں۔ یہ رقم ہر سال تقریباً 180 ڈالر ہے یعنی تقریباً 13500 روپے کے بقدر ہے، جبکہ جیومیٹ ایپ کے استعمال پر کوئی خرچ نہیں ہوگا۔
صارفین جیومیٹ پر 24 گھنٹے مفت چیٹ کرسکتے ہیں۔ ایک چھوٹا ٹائم فریم نہ ہونے کی وجہ سے، اسے ایپ صارفین کے مابین پاسا پلٹ دینے والا ایپ مانا جارہا ہے۔ محدود وقت کی حد کی وجہ سے، زوم پر ویڈیو کانفرنسنگ ہر 40 منٹ میں دوبارہ لاگ ان کرنا پڑتی ہے۔ صارفین اس سے مطمئن نہیں تھے۔
مثال کے طور پر گھر سے کام کرتے وقت، دفتر کے اہم اجلاسوں کو یا تو 40 منٹ سے پہلے مکمل کرنا ہوتا تھا یا دو بار لاگ ان کرنا پڑتا تھا۔ ورنہ سالانہ 180 ڈالر ادا کریں۔ یہاں تک کہ تعلیم کے شعبے میں، جہاں وسائل محدود ہیں، زوم ایپ کے ذریعہ آن لائن کلاس رومز میں وقت کی پابندی کی وجہ سے دشواری تھی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وقت کی حد کے علاوہ جیومیٹ میں خصوصیات زوم سے کہیں زیادہ ہیں۔ جیو میٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ میں حصہ لینے والے کسی بھی شریک کے ویڈیو ونڈو پر ڈبل کلک کرسکتے ہیں، جبکہ زوم میں یہ خصوصیت موجود نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اگر جیومیٹ میں موجود میزبان یہ چاہتا ہے کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ صرف کسی ایک ادارے کے لوگ اجلاس میں شریک ہوں، تو وہ انسٹی ٹیوٹ کے میل آئی ڈی کے ساتھ لاگ ان کرسکتا ہے۔ اس سے انسٹی ٹیوٹ کے علاوہ کسی کو بھی اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ خصوصیت زوم میں بھی دستیاب نہیں ہے۔
جیومیٹ کو گوگل پلے اسٹور یا ایپل اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ یہ اینڈرائیڈ اور ایپل پر یکساں کام کرتا ہے۔ جیومیٹ مائیکرو سافٹ ونڈوز کو بھی سپورٹ کرتا ہے، تاکہ صارف اسے ڈیسک ٹاپ یا لیپ ٹاپ پر بھی آسانی سے ڈاؤن لوڈ کرسکیں۔