ETV Bharat / business

سونے کی خرید و فروخت کے لیے ہال مارکنگ ضروری - اے اینڈ ایچ سینٹرس

صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے مرکزی وزیر نے بھارت میں سونے کے زیورات اور مصنوعات پر ہال مارکنگ کو لازمی بنانے سے متعلق ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔

Imprisonment to Jewellers for not following hallmarking rules
سونے کی خرید و فروخت کے لیے ہال مارکنگ ضروری
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 11:25 PM IST

ہال مارکنگ سے متعلق محکمہ صارفین کے امور کے ذریعہ ایک اعلانیہ جاری کیا جائے گا، جس کے تحت اس پر عمل جنوری 2021 ء تک کی مدت مقرر کی گئی ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاسوان نے کہا کہ سونے کے زیورات اور مصنوعات پر ہال مارکنگ کو لازمی قرار دینے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صارفین سونے کے زیورات کی خریداری کرتے وقت دھوکہ نہ کھائیں اور زیورات پر لگائے گئے نشان کے مطابق انہیں خالص زیور ہی حاصل ہو اور سونے کے خالص ہونے کے بارے میں انہیں صحیح معلومات حاصل ہو، جو کہ اب صرف تین زمروں یعنی 14 ، 18 اور 22 قراط میں ہوں گے اور اس طرح بد عنوانی ختم ہو گی۔

سونے کی خرید و فروخت کے لیے ہال مارکنگ ضروری

پاسوان نے کہا کہ' اس سے یہ بات یقینی ہو گی کہ سنار رجسٹریشن کا عمل مکمل کر سکتے ہیں اور جویلرز خردہ فروشوں کو اپنے پرانے موجودہ اسٹاک کو کلیئر کرنے کے لیے وقت ملے گا تاکہ جہاں بھی ضرورت پیدا ہو گی، وہاں پرائیویٹ صنعت کار اضافی اے اینڈ ایچ مراکز قائم کر سکیں گے۔ ان کے علاوہ جہاں ایسے مراکز موجود نہیں ہیں، اُن اضلاع کو ترجیح دی جائے گی ۔ 31 دسمبر 2019 ء تک ملک کے 234 اضلاع میں 892 اسیسنگ اینڈ ہال مارکنگ سینٹرس ( اے اینڈ ایچ سینٹرس ) قائم تھے۔ اب تک 28849 جویلروں کو بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس ( بی آئی ایس ) کے ذریعے درج رجسٹر کیا گیا ہے۔

بی آئی ایس ( ہال مارکنگ ) ضوابط، 2018 کو 14 جون، 2018 ء کو مشتہر کیا گیا تھا۔ بی آئی ایس اپریل، 2000 ء سے سونے کے زیورات کے لیے ہال مارکنگ اسکیم چلا رہا ہے۔ بی آئی ایس ایکٹ 2016 ء کی دفعہ 14 اور دفعہ 16 کے تحت مرکزی حکومت کے ذریعے سونے کے زیورات اور مصنوعات کی ہال مارکنگ کو لازمی بنانے کے التزامات کیے گئے ہیں۔ اس سے تمام جویلروں کے لیے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ بی آئی ایس میں رجسٹر کے لیے سونے کے زیورات اور مصنوعات فروخت کریں اور یہ فروخت صرف ہال مارک والے سونے کی ہی کریں۔ سونے کے زیورات اور سونے کی مصنوعات کی لازمی طور پر ہال مارکنگ کے لیے کوالٹی کنٹرول آڈر ( کیو سی او ) کا مسودہ 60 دن کے اندر متعلقہ افراد سے 10 اکتوبر ، 2019 ء تک آراء حاصل کرنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کیا گیا تھا۔ کیو سی او کے مسودے پر اب تک کوئی تبصرہ حاصل نہیں ہوا ہے ۔

جویلرز اور عام صارفین کے لیے ہال مارکنگ کو لازمی بنانے سے متعلق ایک بیداری مہم چلائی گئی ہے۔ یہ مہم پورے ملک میں مختلف مقامات پر چلائی جا رہی ہے۔ بی آئی ایس بھی سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع کی وساطت سے صارفین تک رسائی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

ہال مارکنگ سے متعلق محکمہ صارفین کے امور کے ذریعہ ایک اعلانیہ جاری کیا جائے گا، جس کے تحت اس پر عمل جنوری 2021 ء تک کی مدت مقرر کی گئی ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاسوان نے کہا کہ سونے کے زیورات اور مصنوعات پر ہال مارکنگ کو لازمی قرار دینے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صارفین سونے کے زیورات کی خریداری کرتے وقت دھوکہ نہ کھائیں اور زیورات پر لگائے گئے نشان کے مطابق انہیں خالص زیور ہی حاصل ہو اور سونے کے خالص ہونے کے بارے میں انہیں صحیح معلومات حاصل ہو، جو کہ اب صرف تین زمروں یعنی 14 ، 18 اور 22 قراط میں ہوں گے اور اس طرح بد عنوانی ختم ہو گی۔

سونے کی خرید و فروخت کے لیے ہال مارکنگ ضروری

پاسوان نے کہا کہ' اس سے یہ بات یقینی ہو گی کہ سنار رجسٹریشن کا عمل مکمل کر سکتے ہیں اور جویلرز خردہ فروشوں کو اپنے پرانے موجودہ اسٹاک کو کلیئر کرنے کے لیے وقت ملے گا تاکہ جہاں بھی ضرورت پیدا ہو گی، وہاں پرائیویٹ صنعت کار اضافی اے اینڈ ایچ مراکز قائم کر سکیں گے۔ ان کے علاوہ جہاں ایسے مراکز موجود نہیں ہیں، اُن اضلاع کو ترجیح دی جائے گی ۔ 31 دسمبر 2019 ء تک ملک کے 234 اضلاع میں 892 اسیسنگ اینڈ ہال مارکنگ سینٹرس ( اے اینڈ ایچ سینٹرس ) قائم تھے۔ اب تک 28849 جویلروں کو بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس ( بی آئی ایس ) کے ذریعے درج رجسٹر کیا گیا ہے۔

بی آئی ایس ( ہال مارکنگ ) ضوابط، 2018 کو 14 جون، 2018 ء کو مشتہر کیا گیا تھا۔ بی آئی ایس اپریل، 2000 ء سے سونے کے زیورات کے لیے ہال مارکنگ اسکیم چلا رہا ہے۔ بی آئی ایس ایکٹ 2016 ء کی دفعہ 14 اور دفعہ 16 کے تحت مرکزی حکومت کے ذریعے سونے کے زیورات اور مصنوعات کی ہال مارکنگ کو لازمی بنانے کے التزامات کیے گئے ہیں۔ اس سے تمام جویلروں کے لیے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ بی آئی ایس میں رجسٹر کے لیے سونے کے زیورات اور مصنوعات فروخت کریں اور یہ فروخت صرف ہال مارک والے سونے کی ہی کریں۔ سونے کے زیورات اور سونے کی مصنوعات کی لازمی طور پر ہال مارکنگ کے لیے کوالٹی کنٹرول آڈر ( کیو سی او ) کا مسودہ 60 دن کے اندر متعلقہ افراد سے 10 اکتوبر ، 2019 ء تک آراء حاصل کرنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کیا گیا تھا۔ کیو سی او کے مسودے پر اب تک کوئی تبصرہ حاصل نہیں ہوا ہے ۔

جویلرز اور عام صارفین کے لیے ہال مارکنگ کو لازمی بنانے سے متعلق ایک بیداری مہم چلائی گئی ہے۔ یہ مہم پورے ملک میں مختلف مقامات پر چلائی جا رہی ہے۔ بی آئی ایس بھی سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع کی وساطت سے صارفین تک رسائی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

Intro:सोने के गहनों पर हॉलमार्किंग अनिवार्य करने की अधिसूचना 15 जनवरी को होगी जारी- रामविलास पासवान

नयी दिल्ली- केंद्रीय उपभोक्ता मामले खाद्य एवं सार्वजनिक वितरण मंत्री रामविलास पासवान ने कहा है कि 15 जनवरी 2020 से सोने के गहनों पर हॉलमार्किंग को अनिवार्य करने से जुड़ा प्रोसेस शुरू हो गया है, इसके लिए सभी निर्माताओं को अपने प्रतिष्ठानों का नाम अंकित करना होगा


Body:रामविलास पासवान ने कहा कि देश में 234 जिलों में 892 हॉलमार्किंग केंद्र बनाए गए हैं, ज्वेलरी विक्रेता अगर ग्राहकों के साथ धोखाधड़ी करेंगे तो उसके लिए कानूनी कार्रवाई की जाएगी, सजा अदालत की प्रक्रिया द्वारा निर्धारित होगी, सरकार 14 कैरेट, 16 कैरेट, 18 कैरेट, 20 कैरेट और 22 कैरेट के ज्वेलरी की हॉल मार्किंग अनिवार्य करेगी, इसके लिए 400 से 450 एसेसिंग सेंटर खुलेंगे, ब्यूरो ऑफ इंडियन स्टैंडर्ड (BIS) ग्राहकों को मैंडेटरी हॉलमार्किंग ज्वेलरी लेने के लिए जागरूक करेगा

रामविलास पासवान ने कहा कि हॉलमार्किंग को अनिवार्य बनाने का निर्णय उपभोक्ताओं और ज्वैलरों के लाभों को ध्यान में रखते हुए लिया गया है, हॉलमार्किंग लोगों को कैरेट में कमी के प्रति संरक्षित करती है और यह सुनिश्चित करती है कि उपभोक्ता स्वर्ण आभूषणों को खरीदते समय धोखाधड़ी के शिकार ना हो


Conclusion:उन्होंने कहा कि स्वर्ण आभूषणों और शिल्पाकृतियों के लिए हॉल मार्किंग को अनिवार्य बनाया जा रहा है जिसके लिए केंद्र सरकार के उपभोक्ता मामले विभाग द्वारा अधिसूचना जारी की जाएगी जिसके कार्यानवयन की समय सीमा 1 वर्ष होगी, 1 वर्ष की कार्यान्वयन अवधि के दौरान अतिरिक्त एसेसिंग हॉलमार्किंग केंद्रों की स्थापना निजी उद्यमियों द्वारा उन स्थानों पर की जाएगी जहां पर ऐसे केंद्रों की मांग होगी, ज्वैलरों की पंजीकरण प्रक्रिया को पूरा किया जाएगा और ज्वैलरों/ खुदरा विक्रेताओं को अपने पुराने / मौजूदा स्टाक को बचाने के लिए 1 वर्ष का समय भी दिया जाएगा
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.