ETV Bharat / business

آن لائن خریداری سے کاروبار متاثر؟ - آن لائن پر سامان مہیا

جب سے انٹرنیٹ عام آدمی کے استعمال میں آیا ہے، تبھی سے عام لوگوں کی زندگیوں میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ خواہ تعلیم، صحت یا روزگار کے شعبے ہوں یا دیگر، انٹرنیٹ نے معاشرے کے ہر شعبے کو ایک الگ اور جدید دنیا سے متعارف کرایا ہے۔ لیکن ایک سوال پھر بھی برقرار ہے کہ کیا انٹرنیٹ سے دوکانداروں کا کاروبار متاثر ہوا ہے؟

آن لائن خریداری سے کاروبار متاثر؟
author img

By

Published : Oct 24, 2019, 11:51 PM IST

بھارت کے بڑے تہواروں میں سے ایک دیوالی بھی ہے، اس موقعے پر بھی دوکانوں میں بھیڑ دیکھنے کو نہیں مل رہے ہیں۔


دیوالی سے ایک دن قبل دھن تیرس کا تہوار ہوتا ہے، اس موقع پر لوگ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق نئے سامان خریدتے ہیں اور ایسا کرنا ہندو روایت میں شبھ ( اچھا ) مانا جاتا ہے، معاشی طور پر کمزور ہوں یا مالدار سبھی لوگ ایسے موقع پر کچھ نہ کچھ خریدا کرتے ہیں۔ بازاروں میں جم کر خریداری ہوتی ہے، کروڑوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔


مگر بدلتے وقت کے ساتھ اب بازار کی رونق غائب ہوتی جارہی ہے، کیونکہ اب زمانہ آن لائن کا ہے۔ آن لائن کے ذریعہ ہر چھوٹی بڑی چیزیں آڈر کی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں آن لائن شاپنگ پر کمپنی کی جانب سے مختلف قسم کے آفر اور رعایت بھی ملتی ہیں تاکہ خریدار کی توجہ اس جانب مبذول کرا یا جا سکے۔

آن لائن خریداری سے کاروبار متاثر؟

آن لائن بزنس سے سب سے زیادہ متاثر مقامی دکانداروں ہورہے ہیں ان کے روزگار پر اس کا برا اثر پڑا ہے، کیونکہ خریدار دوکان تک نہیں پہنچ رہے ہیں، جس سے دوکاندارو ں کا مال نہیں نکل پا رہا ہے۔ الیکٹرانک سے لے کر ہر طرح کے سامان آن لائن سائٹز پر دستیاب ہیں۔

آن لائن خریداری کو کچھ لوگ صحیح کہتے ہیں تو دوکاندار اسے اپنے روزگار کے حساب سے خسارہ بتا رہے ہیں۔

نتیش مشرا کہتے ہیں کہ آن لائن پر سامان مہیا ہونے سے ہم لوگوں کو بہت آسانی ہو گئی ہے، بھاگ دوڑ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اور کمپنی کی جانب سے کئی طرح کے آفر بھی ملتے ہیں جس کا فائدہ ہم لوگ اٹھاتے ہیں۔

دوسری جانب ایک دوکاندار کہتے ہیں جب سے یہ آن لائن سائٹز پر سامان ملنا شروع ہوا ہے تبھی سے مقامی دکانداروں کا کاربار متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔ اب خریدار نہیں آتے جس ہمیں خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ جو آفر آن لائن پر دستیاب ہے وہ ہم نہیں دیتے مگر اب لوگوں کا رجحان بن گیا ہے۔

بھارت کے بڑے تہواروں میں سے ایک دیوالی بھی ہے، اس موقعے پر بھی دوکانوں میں بھیڑ دیکھنے کو نہیں مل رہے ہیں۔


دیوالی سے ایک دن قبل دھن تیرس کا تہوار ہوتا ہے، اس موقع پر لوگ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق نئے سامان خریدتے ہیں اور ایسا کرنا ہندو روایت میں شبھ ( اچھا ) مانا جاتا ہے، معاشی طور پر کمزور ہوں یا مالدار سبھی لوگ ایسے موقع پر کچھ نہ کچھ خریدا کرتے ہیں۔ بازاروں میں جم کر خریداری ہوتی ہے، کروڑوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔


مگر بدلتے وقت کے ساتھ اب بازار کی رونق غائب ہوتی جارہی ہے، کیونکہ اب زمانہ آن لائن کا ہے۔ آن لائن کے ذریعہ ہر چھوٹی بڑی چیزیں آڈر کی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں آن لائن شاپنگ پر کمپنی کی جانب سے مختلف قسم کے آفر اور رعایت بھی ملتی ہیں تاکہ خریدار کی توجہ اس جانب مبذول کرا یا جا سکے۔

آن لائن خریداری سے کاروبار متاثر؟

آن لائن بزنس سے سب سے زیادہ متاثر مقامی دکانداروں ہورہے ہیں ان کے روزگار پر اس کا برا اثر پڑا ہے، کیونکہ خریدار دوکان تک نہیں پہنچ رہے ہیں، جس سے دوکاندارو ں کا مال نہیں نکل پا رہا ہے۔ الیکٹرانک سے لے کر ہر طرح کے سامان آن لائن سائٹز پر دستیاب ہیں۔

آن لائن خریداری کو کچھ لوگ صحیح کہتے ہیں تو دوکاندار اسے اپنے روزگار کے حساب سے خسارہ بتا رہے ہیں۔

نتیش مشرا کہتے ہیں کہ آن لائن پر سامان مہیا ہونے سے ہم لوگوں کو بہت آسانی ہو گئی ہے، بھاگ دوڑ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اور کمپنی کی جانب سے کئی طرح کے آفر بھی ملتے ہیں جس کا فائدہ ہم لوگ اٹھاتے ہیں۔

دوسری جانب ایک دوکاندار کہتے ہیں جب سے یہ آن لائن سائٹز پر سامان ملنا شروع ہوا ہے تبھی سے مقامی دکانداروں کا کاربار متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔ اب خریدار نہیں آتے جس ہمیں خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ جو آفر آن لائن پر دستیاب ہے وہ ہم نہیں دیتے مگر اب لوگوں کا رجحان بن گیا ہے۔

Intro:تہوار کے موسم میں آن لائن خریداری سے مقامی دوکاندار پریشان

ارریہ : دیوالی کے موقع پر جہاں ایک طرف بازاروں میں دوکان سج دھج کر تیار ہے وہیں دوسری جانب ترقیاتی دور میں آن لائن کی خریداری سے مقامی دوکاندار پریشان ہیں. دیوالی سے ایک دن قبل دھن تیرس کا تہوار ہوتا ہے، اس موقع پر لوگ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق نئے نئے سامان خریدتے ہیں، ایسا کیا جانا شبھ مانا جاتا ہے، معاشی طور پر کمزور ہوں یا مالدار سبھی لوگ ایسے موقع پر کچھ نہ کچھ خریداری کرتے ہیں. بازاروں میں جم کر خریداری ہوتی ہے، کروڑوں روپے کا روزگار ہوتا ہے.


Body:مگر بدلتے وقت کے ساتھ اب بازار کی رونق غائب ہوتی جارہی ہے، کیونکہ اب زمانہ آن لائن کا ہے، آن لائن کے ذریعہ ہر چھوٹی بڑی چیزیں منگائی جا سکتی ہے. علاوہ ازیں آن لائن شوپنگ پر کمپنی کی جانب سے طرح طرح کے آفر بھی ہوتے ہیں تاکہ خریدار کی توجہ اس جانب مبذول کرایا جا سکے. آن لائن بزنس سے سب سے زیادہ آثر مقامی دوکانداروں کے روزگار پر ہوا ہے، کیونکہ خریدار دوکان تک نہیں پہنچ رہے ہیں، جس سے دوکاندارو کا مال نہیں نکل پا رہا ہے. الیکٹرانک سے لے کر ہر طرح کے سامان آن لائن پر موجود ہیں.


Conclusion:آن لائن خریداری کو کچھ لوگ صحیح کہتے ہیں تو دوکاندار اسے اپنے روزگار کے حساب سے خسارہ بتا رہے ہیں. نتیش مشرا کہتے ہیں کہ آن لائن پر سامان مہیا ہونے سے ہم لوگوں کو بہت آسانی ہو گئی ہے، بھاگ دوڑ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اور کمپنی کی جانب سے کئی طرح کے آفر بھی ملتے ہیں جس کا فائدہ ہم لوگ اٹھاتے ہیں وہیں ایک دوکاندار کہتے ہیں جب سے یہ آن لائن روزگار آیا ہے تب سے ہم لوگوں کے کاروبار پر اثر پڑا ہے، اب خریدار نہیں آتے جس ہمیں خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ جو آفر آن لائن پر دستیاب ہے وہ ہم نہیں دیتے مگر اب لوگوں کا ایک رجحان بن گیا ہے.

بائٹ..... سبھی بائٹ دوکاندار و خریدار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.