سینٹرل اسٹیٹِسٹِک آفس (مرکزی شماریاتی دفتر) کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 31 مارچ 2020 کو ختم گذشتہ مالی سالی کی چوتھی سہ ماہی میں شرح نمو 3.1 فیصد تھی۔ کورونا وائرس کے سبب نافذ لاک ڈاؤن کے سبب چوتھی سہ ماہی کے پورے اعداد و شمار یکجا نہیں کیے جا سکے ہیں۔
فی الحال دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی گئی ہے جبکہ بعد میں پورے مالی سال اور چوتھے سہ ماہی کے اعداد و شمار میں ترمیم کی جائے گی۔
مالی سال 2019-20 میں جی ڈی پی 145.66 لاکھ کروڑ سے 4.2 فیصد زیادہ ہے۔ چوتھے سہ ماہی میں جی ڈی پی 38.04 لاکھ کروڑ تھا جو 2018-19کی آخری سہ ماہی کے 36.90 لاکھ کروڑ سے 3.1 فیصد زیادہ ہے۔
پورے مالی سال کے دوران مینوفیکچرنگ شعبے کا مظاہرہ سب سے کمزور رہا۔ اس کی شرح نمو سنہ 2018-19 کے 5.7 فیصد سے کم ہو کر 2019-20 میں 0.03 فیصد رہ گئی تھی۔ کنسٹرکشن شعبے کی شرح نمو بھی 6.1 فیصد سے کم ہوکر 1.3 فیصد پر آگئی۔ اس کے علاوہ کان کُنی میں سب سے زیادہ بہتری دیکھی گئی۔ اس میں 2018-19 میں 5.8 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی تھی جبکہ گذشتہ مالی سال میں اس کی شرح ترقی 3.1 فیصد رہی۔
زراعت کے شعبے کا مظاہرہ بھی مضبوط رہا۔ اس کی شرح ترقی ایک سال سے پہلے کے اوداد و شمار 2.4 فیصد سے بڑھ کر 2019-20 میں 4 فیصد پر پہنچ گئی۔ عوامی انتظامیہ، دفاع اور دیگر خدمات کے شعبے کی شرح نمو 9.4 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد ہوگئی۔
بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر افادی (یوٹیلِٹی) خدمات کے شعبے کی شرح نمو 8.2 فیصد سے گھٹ کر 4.1 فیصد ہوگئی۔ کاروبار، ہوٹلوں، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور نشریاتی خدمات کی شرح نمو 7.7 فیصد سے کم ہوکر 3.6 فیصد ہوگئی اور مالیاتی، رئیل اسٹیٹ اور پیشہ ورانہ خدمات کے شعبے کی شرح نمو 6.8 فیصد سے کم ہوکر 4.6 فیصد رہ گئی
چوتھی سہ ماہی میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 1.4 فیصد اور تعمیرات میں 2.2 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بھی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں بالترتیب 0.6 فیصد اور 0.8 فیصد کمی واقع ہوئی۔ تیسری سہ ماہی میں تعمیراتی شعبہ میں 0.04 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
انڈر ریویو (زیر جائزہ) سہ ماہی میں زراعت ، جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے میں 5.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس شعبے کی شرح نمو میں مسلسل چوتھی سہ ماہی میں بہتری آئی ہے۔ یہ پہلی سہ ماہی میں 3 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 3.5 فیصد اور تیسری سہ ماہی میں 3.6 فیصد تھی۔
کان کنی کے شعبے کی شرح نمو 5.2 فیصد؛ بجلی ، گیس ، پانی کی فراہمی اور دیگر افادیت خدمات کی 4.5 فیصد۔ تجارت، ہوٹلوں، نقل و حمل، مواصلات اور نشریاتی خدمات کی 2.6 فیصد؛ مالیاتی، رئیل اسٹیٹ اور پیشہ ورانہ خدمات 2.4 فیصد اور عوامی انتظامیہ ، دفاع اور دیگر خدمات 10.1 فیصد رہی۔